کابینہ نے عمران خان اور پارٹی قیادت کا نام ای سی ایل پر ڈالنے سے متعلق کیا فیصلہ کیا؟

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

وفاقی کابینہ نے سابق وزیراعظم اور  پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سربراہ عمران خان اور  دیگر قیادت کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) پر ڈالنےکی منظوری نہیں دی۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کیس کےفیصلے کی روشنی میں آئندہ لائحہ عمل پر مشاورت کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ وزیر قانون اور حکومتی قانونی ٹیم نے کابینہ کو الیکشن کمیشن فیصلے پر  بریفنگ دی، ذرائع کے مطابق اس دوران وزیراعظم کی ہدایت پر سیکرٹری قانون اور سیکرٹری داخلہ کے علاوہ تمام بیوروکریٹس کو اجلاس سے باہر بھیج دیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں وفاقی کابینہ نےعمران خان اور دیگر قیادت کا نام ای سی ایل پر ڈالنےکی منظوری نہیں دی۔

کابینہ نے  پی ٹی آئی قیادت کے خلاف پولیٹیکل آرڈر 2002 کے تحت کارروائی اور  پی ٹی آئی کے خلاف ڈیکلیریشن سپریم کورٹ بھجوانےکا فیصلہ کیا ہے۔

اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ میں وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے بتایا کہ پی ٹی آئی قیادت کےخلاف پولیٹیکل پارٹی آرڈر 2002 کے آرٹیکل 2، 6 ،15 اور17 کے تحت کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے، تحریک انصاف غیر ملکی امداد لینے والی جماعت قرار پائی ہے، جلد ڈیکلیریشن تیارکرکے سپریم کورٹ بھیجا جائےگا، وزارت قانون کو ڈیکلیریشن  دیکھنےکے لیے 3 دن دیےگئے ہیں، اگلے کابینہ اجلاس میں ڈیکلیریشن سپریم کورٹ بھیجنےکے لیےکابینہ میں پیش کیا جائےگا۔

مزید خبریں :