20 نومبر ، 2012
اسلام آباد…قومی اسمبلی میں ملک کواسلحے سے پاک کرنے کی ایم کیو ایم کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی، قراردادایم کیو ایم کے رہنماڈاکٹر فاروق ستار نے پیش کی۔ اے این پی، مسلم لیگ(ن) اورجے یوآئی(ف) کی طرف سے قراردادکی مخالفت کی گئی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ملک بھرمیں پھیلے اسلحے سے امن کوخطرہ ہے، حکومت کو ملک کواسلحے سے پاک کرنے کیلئے سنجیدہ اقدامات کرنے ہونگے۔کراچی کواسلحہ سے پاک کیاجائے"،" صرف کراچی نہیں ، پورے ملک کوپاک کرناہوگا۔دو"ایوانوں نے2دنوں میں 2قراردادوں کی منظوری دے دی۔ موضوع ایک جیسااورسیاسی جماعتیں بھی ۔ لیکن ایوان بدل گیا اورمخالفت قائم رہی۔ اے این پی نے سینیٹ میں مخالفت کابدلہ آج قومی اسمبلی میں چکادیا۔ سوموارکوایوان بالا میں عوامی نیشنل پارٹی کے شاہی سیدنے کراچی کواسلحہ سے پاک کرنے کی قراردادپیش کی توایم کیوایم کے طاہرمشہدی نے اُس کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ صرف کراچی نہیں ، ملک کواسلحہ سے پاک کرناہوگا۔ خیرقراردادکثرت رائے سے منظورہوگئی۔ اورآج ایم کیوایم کے فاروق ستارنے قومی اسمبلی میں قراردادپیش کی ، جس میں کہاگیاکہ ملک بھر میں پھیلے اسلحہ سے امن کو خطرہ ہے ، حکومت ملک کواسلحہ سے پاک کرنے کیلیے سنجیدہ اقدامات کرے۔ عوامی نیشنل پارٹی نے توفوری مخالفت کردی ، مسلم لیگ ن اور جے یو آئی ف بھی پیچھے نہ رہیں۔ ایوان نے قراردادکی منظوری کثرت رائے سے دیدی لیکن اے این پی نے ایم کیوایم کی کل کی مخالفت کاحساب آج چکادیا۔ قومی اسمبلی میں آج پیپلزپارٹی کے خورشیدشاہ نے اے این پی کی قراردادکی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ اسلحہ بنانے کی نرسریاں بند ہونی چاہئیں۔ جبکہ مسلم لیگ ن کے راحیل اصغرکاکہناتھاکہ جتنی مرضی قراردادیں لائیں،کوئی فرق نہیں پڑے گا۔مولانافضل الرحمان کاکہناتھاکہ ملک کو اسلحہ سے پاک کرنا آسان کام نہیں ،سیکورٹی ادارے عام آدمی کو تحفظ دینے میں ناکام ہو چکے ہیں۔ حکومتی عمل داری سوالیہ نشان بن چکی ہے۔پیپلزپارٹی کے ایک رکن نور عالم خان نے بھی قراردادکی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ قرارداد کو بلڈوز کیا گیا ، گنتی کرائی جاتی تو پیپلزپارٹی کے کئی ارکان مخالفت کرتے۔