18 فروری ، 2012
پشاور . . . . . وفاقی وزیر ریلوے غلام احمد بلور نے انکشاف کیا ہے کہ محکمہ خزانہ کے سخت رولز کی وجہ سے ریلوے انجن خریدنے کا ٹینڈر گزشتہ 2 سالوں سے التواء کا شکار ہے، امریکا اور چین 150 انجن دینے کو تیار ہیں لیکن ٹینڈر نہ ہونے کی وجہ سے یہ نہیں مل رہے۔ پشاور میں جیو نیوز کے نمائندے محمد نعمان سے خصوصی گفتگو میں وفاقی وزیر ریلوے غلام احمد بلور نے بتایا کہ محکمہ خزانہ کے پیپرا رولز کی وجہ سے لوکو موٹو خریدنے کا ٹینڈر گزشتہ 2 سالوں سے التواء کا شکار ہے، امریکا اور چین 150لوکو موٹو دینے کو تیار ہیں جو ٹینڈر نہ ہونے کی وجہ سے التواء میں پڑے ہیں، جبکہ ٹینڈر میں غلطیاں کرنے والے محکمہ ریلوے کے ملازمین کے خلاف انکوائری بھی جاری ہے۔ محکمے کے پاس 20 سے 25 گاڑیوں کا مال لے جانے کے لئے صرف 2مال بردار گاڑیاں موجود ہیں۔ غلام احمد بلور کے مطابق ریلوے کی آمدنی 18ارب روپے سے کم ہوکر تقریباً 14 ارب روپے رہ گئی ہے، جس سے خسارہ مزید بڑھ گیا ہے۔ محکمہ ریلوے کے سالانہ اخراجات 50 ارب روپے سے زائد ہیں جن میں تقریباً آدھی رقم تنخواہوں پر خرچ ہوتی ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر قابضین سے ریلوے اراضی واگزار کرانے کی مہم جاری ہے۔