18 اگست ، 2022
ممنوعہ فنڈنگ پر فیصلےکے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست قابل سماعت ہونے سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو پری ایڈمیشن نوٹس جاری کردیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے پہلے الیکشن کمیشن کو سننےکا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد فیصلہ سنایا جائےگا کہ ممنوعہ فنڈنگ پر فیصلےکے خلاف پی ٹی آئی کی درخواست قابل سماعت ہے یا نہیں۔ 24 اگست کو درخواست قابل سماعت ہونے پر مزید دلائل دیے جائیں گے۔
جسٹس عامر فاروق کا کہنا تھا کہ اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کالعدم بھی قرار دیں تو حقائق چھپ نہیں سکتے، ایف آئی اے قانون کے مطابق اس رپورٹ کے بغیر بھی کارروائی کرسکتا ہے، انویسٹی گیشن کا یہ مطلب نہیں کہ سزا مل رہی ہے۔
اس سے قبل آج عدالت عالیہ نے الیکشن کمیشن کے فیصلےکےخلاف پی ٹی آئی کی درخواست قابل سماعت ہونے پرفیصلہ محفوظ کیا تھا، عدالت نے الیکشن کمیشن کا شوکاز نوٹس فوری معطل کرنے کی استدعا پر بھی فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
خیال رہے کہ 2 اگست کو الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف کی ممنوعہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا تھا کہ پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈنگ لی ہے۔فیصلے میں کہا گیا کہ کیوں نہ ان کے ممنوعہ فنڈز ضبط کیے جائیں، الیکشن کمیشن دفتر قانون کے مطابق باقی کارروائی بھی شروع کرے۔
الیکشن کمیشن نے ممنوعہ فنڈنگ ثابت ہونے پر پاکستان تحریک انصاف کو شوکاز نوٹس بھی جاری کیا۔
10 اگست کو تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کا ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ اسلام آبادہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
تحریک انصاف نے اپنی درخواست میں الیکشن کمیشن کی کارروائی غیر قانونی قرار دینے اور ممنوعہ فنڈنگ کیس میں شوکاز نوٹس بھی کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے، اس کے علاوہ پی ٹی آئی نے ممنوعہ فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن کا 2 اگست کا فیصلہ بھی کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔