Time 19 اگست ، 2022
پاکستان

فیصل آباد تشدد کیس: ملزم شیخ دانش کی بیٹی نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا

فیصل آباد میں لڑکی پر تشدد اور جوتے چٹوانے کے ملزم شیخ دانش کی بیٹی نے حفاظی ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا— فوٹو: اسکرین گریب
فیصل آباد میں لڑکی پر تشدد اور جوتے چٹوانے کے ملزم شیخ دانش کی بیٹی نے حفاظی ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا— فوٹو: اسکرین گریب

فیصل آباد میں لڑکی پر تشدد اور جوتے چٹوانے کے ملزم شیخ دانش کی بیٹی نے حفاظتی ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس، جسٹس عامر فاروق نے درخواست گزار کے وکیل سے کہاکہ آپ نے زیادتی کی ہے، سسٹم کو شکست دینے کیلئے درخواست گزار کو  یہاں لے آئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مستقل اور موجودہ ایڈریس تو فیصل آباد کے ہیں، ایسا کیوں ہوتا ہے کہ جب بھی کہیں ایف آئی آر درج ہو ضمانت کیلئے اسلام آباد آجاتے ہیں۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیر تک درخواست گزار کی اسلام آباد میں رہائش کا ثبوت طلب کرلیا۔

وکیل نے بتایا کہ لڑکی اس وقت اسلام آباد میں اپنی نانی اور والدہ کے ساتھ رہ رہی ہے، لڑکی نے بتایا کہ وہ بیرون ملک سے واپس آئی اور 9 اگست کو ایف آئی آر درج ہونے سے پہلے سے اسلام آباد رہ رہی تھی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کم عمر ہوں، جائے وقوع پر موجود بھی نہیں تھی، مگر  مقدمے میں نامزد کیا گیا، پولیس کی جانب سے گرفتاری کا خدشہ ہے، تسلیم شدہ اصول ہے جرم ثابت ہونے تک کوئی بھی معصوم ہی تصور ہو گا۔ حفاظتی ضمانت دی جائے تاکہ متعلقہ کورٹ میں پیش ہو سکوں اور پولیس کے پاس شامل تفتیش ہو سکوں۔

سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں لڑکی نے کہا کہ وہ واقعے کی حمایت نہیں کرتی۔

کیس میں گرفتار چار ملزمان کا ڈیوٹی مجسٹریٹ نے مزید تین روزہ ریمانڈ منظور

دوسری جانب فیصل آباد میں میڈیکل کی طالبہ کے ساتھ انسانیت سوز سلوک، تشدد اور ہراسانی کیس میں گرفتار چار ملزمان کا ڈیوٹی مجسٹریٹ نے مزید تین روزہ ریمانڈ منظور کر لیا۔

پولیس نے ملزمان سے اسلحہ اور موبائل فون برآمد کرنے کیلئے مزید ریمانڈ طلب کرنے کی استدعا کی تھی۔

خیال رہے کہ مقدمے کا مرکزی ملزم شیخ دانش 5 روزہ ریمانڈ پر پولیس کی حراست میں ہے جبکہ اس کی بیٹی انا تاحال پولیس کی گرفت سے باہر ہے۔

شیخ دانش کے خلاف ویڈیو وائرل کرنے پر  سائبر کرائم ونگ نے بھی مقدمہ درج کرلیا ہے۔

مزید خبریں :