19 اگست ، 2022
لاہور میں شملہ پہاڑی کے قریب حادثے کے بعد فرار ہونے والی گاڑی نے ٹریفک اسسٹنٹ کو کچل کر شہید کر دیا۔
پولیس نے گاڑی کے ڈرائیور کو گرفتار کر کے قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا،27 سالہ مقتول دو ماہ کی بچی کا باپ تھا۔
حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایک منی مزدا ٹرک شہری کی گاڑی کو ٹکر مار کر فرار ہو رہا تھا، 27 سالہ ٹریفک اسسٹنٹ محمود نے اسے رُکنے کا اشارہ کیا تو ڈرائیور حسن نے گاڑی روکنے کی بجائے اس پر چڑھا دی جس کے نتیجے میں محمود احمد موقع پر ہی دم توڑ گیا۔
دیگر وارڈنز نے فوری طور پر گاڑی کے ڈرائیور کوگرفتار کر کے مقامی پولیس کے حوالے کر دیا۔
ٹریفک اسسٹنٹ محمود کی ہلاکت کا مقدمہ قتل کی دفعات کے تحت درج کیا گیا، محمود کی ڈیڑھ سال پہلے شادی ہوئی تھی اور وہ دو ماہ کی بچی کا باپ تھا، سی ٹی او منتظر مہدی کا کہنا ہے کہ غم زدہ فیملی کا مکمل خیال رکھا جائے گا۔
دوران ڈیوٹی ٹریفک حادثے میں شہید ٹریفک اسسٹنٹ کی نمازہ جنازہ پولیس لائنز قلعہ گجر سنگھ میں ادا کی گئی۔
نماز جنازہ میں سینیئر پولیس افسران اور ٹریفک وارڈنز کی بڑی تعداد شریک تھی۔