پاکستان
23 نومبر ، 2012

ججز تقرر کیس:صدرمملکت کوریفرنس دائر کرنے کی اجازت مل گئی

ججز تقرر کیس:صدرمملکت کوریفرنس دائر کرنے کی اجازت مل گئی

اسلام آباد …اسلام آباد ہائیکورٹ ججز تقرر کیس میں اٹارنی جنرل عرفان قادر نے سپریم کو رٹ کو بتایا ہے کہ صدر نے اس معاملے کے حل کے لیے ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں بنیادی سوال یہ ہوگا کہ کیا جوڈیشل کمیشن کی تشکیل درست تھی یا نہیں اور کیا صدر محض ربڑ اسٹیمپ ہے یا اس نے آئین کا تحفظ کرنا ہے؟۔ عدالت نے حکم جاری کیا ہے کہ دو ہفتوں میں صدر نے ریفرنس دائر نہ کیا تو کیس سماعت کے لیے دوبارہ مقرر کیا جائے گا۔ جسٹس خلجی عارف کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 4 رکنی بینچ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز تقرر کے حوالے سے ندیم احمد ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی ۔اٹارنی جنرل نے اس حوالے سے تحریری بیان جمع کرایا۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ صدر مملکت ڈی ایٹ کانفرنس میں مصروف تھے، اس لیے ان سے رابطہ نہیں ہوسکا۔ وفاقی وزیرقانون فاروق ایچ نائیک سے رابطہ ہوا ہے اور انہوں نے بتایا ہے کہ صدر معاملے کے حل کے لیے آرٹیکل 186 کے تحت ریفرنس دائر کرنا چاہتے ہیں۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے استفسار کیا کہ ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ ہوچکا یا غور ہورہا ہے؟ جس پر اٹارنی جنرل نے بتایا کہ صدر کی جانب سے ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ ہوچکا ہے،صدارتی ریفرنس میں بنیادی سوال یہ ہوگا کہ کیا جوڈیشل کمیشن کی تشکیل درست تھی یا نہیں ،اور اگر درست نہیں تھی تو کیا صدر محض ربڑ اسٹمپ ہے یا اسے آئین کا تحفظ کرنا چاہیے۔ اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ صدر نے ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کرکے عدالت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیئے کہ آئینی طریقہ بھی یہی ہے کہ صدر مسئلے کے حل کے لیے عدالت سے رہ نمائی حاصل کرے۔ درخواست گزار کے وکیل اکرم شیخ ایڈووکیٹ نے کہا کہ صدر کا تاخیر سے ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ بد نیتی پر مبنی ہے، صدر کو سمری واپس کرتے وقت ریفرنس فائل کرنا چاہیے تھا۔اس پر جسٹس خلجی عارف نے کہا کہ صدر کے بارے ایسے الفاظ استعمال نہیں کرنے چا ہئیں۔ اکرم شیخ ایڈووکیٹ نے کہا کہ آپ ایسے الفاظ استعمال نہیں کرسکتے مگر وہ بد نیتی کا الزام لگا سکتے ہیں۔اکرم شیخ نے کہا کہ ریفرنس دائر ہونے کے باوجود عدالت موجودہ درخواست پر فیصلہ دینے کی مجاز ہے۔جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ عدالت نے کیا کرنا ہے ، یہ اُس پر چھوڑ دیں۔عدالت نے کیس کی سماعت 2 ہفتوں کے لیے ملتوی کرتے ہوئے حکم جاری کیا ہے کہ دو ہفتوں میں صدر کی جانب سے ریفرنس دائر نہ کیا گیا تو کیس کو سماعت کے لیے دوبارہ مقرر کیا جائے گا۔

مزید خبریں :