27 اگست ، 2022
شہباز گل نے جسمانی ریمانڈ کے خلاف اپیل خارج کرنےکا عدالتی فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
شہباز گل نے دو روزہ ریمانڈ کے لیے سرکار کی اپیل منظور کرنے کا فیصلہ بھی سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
دائر اپیلوں میں ایڈیشنل سیشن جج، وفاق، ایس ایس پی انویسٹی گیشن اسلام آباد پولیس کو فریق بتایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ درخواست میں آئی جی اسلام آباد، ایس ایچ او تھانہ کوہسار اور بیرسٹر غلام مصطفیٰ چانڈیو کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا جسمانی ریمانڈ کے خلاف اپیل خارج کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے اور سیشن جج زیبا چوہدری کا دو روزہ جسمانی ریمانڈ دینےکا فیصلہ بھی کالعدم قرار دیا جائے۔
سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ شہباز گل کے خلاف 12 اگست کے بعد کی تمام تحقیقات اور شواہد کو غیر قانونی قرار دیا جائے، شہباز گل کی حراست کو غیر قانونی اور بنیادی حقوق کے خلاف ڈکلیئر کیا جائے۔
درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا جسمانی ریمانڈ سے متعلق سرکار کی اپیل منظور کرنے کا فیصلہ بھی کالعدم قرار دیا جائے اور شہباز گل پر تشدد کی انکوائری کے لیے آزاد اور غیر جانبدار میڈیکل بورڈ تشکیل دیا جائے۔