11 ستمبر ، 2022
پشاور: خیبرپختونخوا (کے پی) میں غربت کے خاتمےکے منصوبے میں پسماندہ علاقے نظر انداز کرنےکا انکشاف ہوا ہے۔
دستاویز میں یہ بات سامنے آئی ہےکہ مرغبانی کے منصوبےکے پہلے سال 19 اضلاع میں ایک مرغی بھی تقسیم نہ ہوئی، مہمند، وزیرستان، اورکزئی، دیر، چترال اور ایبٹ آباد مرغیوں کی تقسیم میں نظر انداز ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ طورغر،کوہستان ، بٹگرام اور شانگلہ کوبھی مرغیوں کی تقسیم میں نظر انداز کیا گیا۔
خیبرپختونخوا حکومت کی مرغبانی اسکیم کے تحت ایک خاندان کو 1050 روپےکے عوض 5 مرغیاں اور 1مرغا دیا جاتا ہے۔
وزیر اعلیٰ کے حلقہ انتخاب سوات میں 2 برسوں میں سب سے زیادہ 9 ہزار 728 مرغیاں تقسیم کی گئیں،کوہستان کی تینوں تحصیلوں میں سب سے کم 574 مرغیاں تقسیم ہوئیں، پشاور میں 5088، صوابی میں 2449 ، بنوں میں 1493مرغیاں تقسیم کی گئیں، لکی مروت میں 1328،کرم میں2440 مرغیاں تقسیم کی گئیں۔
دستاویز کے مطابق اورکزئی میں 1822، ڈی آئی خان میں اب تک صرف 840 مرغیاں تقسیم ہوئی ہیں جب کہ بونیر میں 1428 اور تورغر میں 1158 مرغیاں تقسیم کی گئیں۔