17 ستمبر ، 2022
حال ہی میں ازبکستان میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سمیت مختلف ممالک کے سربراہان نے شرکت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کے موقع پر ترکیہ، چین، روس، آذربائیجان اور ازبکستان کے سربراہان مملکت سے ملاقاتیں کی۔
لیکن وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس میں شرکت کے لیے ازبکستان میں ہی موجود بھارتی ہم منصب نریندر مودی سے ملاقات کرنے سے گریز کیا۔
اس حوالے سے شنگھائی میں ہونے والے اجلاس میں وزیراعظم کے وفد میں شامل ایک وفاقی وزیر نے بتایا کہ شہباز شریف نے بھارتی ہم منصب سے جان بوجھ کر بات چیت سے اجتناب کیا۔
وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ اگر شہباز شریف بھارتی ہم منصب سے ملاقات کرتے تو ایک ایشو بن جاتا اس لیے انہوں نے نریندر مودی سے ملاقات سے اجتناب کیا۔
اجلاس میں شریک وفاقی وزیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ نیو یارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں بھی وزیراعظم پاکستان یہی پالیسی اپنائیں گے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ بھارت کے ساتھ تجارت کے معاملات پر بھی بات چیت نہیں کر رہے، یہ ہماری پالیسی کا حصہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت ہمارا ہمسایہ ملک ہے اور سیلاب کے باعث ہم مشکل میں ہیں لیکن بھارت اگر تجارت کے معاملے پر خود بات کرے تو یہ ایک الگ بات ہے۔