06 اکتوبر ، 2022
پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے پنجاب کی تنظیموں کو حقیقی آزادی مارچ میں 6، 6 ہزار افراد لانے کا ٹاسک دے دیا ۔
عمران خان لانگ مارچ کی آئندہ کال کی کامیابی کے لیے متحرک ہیں جس کے لیے انہوں نے پنجاب میں پارٹی تنظیموں، ارکان اسمبلی اور کابینہ کے ساتھ سر جوڑ لیے ہیں، یہی نہیں عمران خان نے لانگ مارچ کی احتجاجی کال میں شرکت کے لیے پارٹی ارکان اور رہنماؤں سے حلف بھی لیا ہے۔
دورہ لاہور کے دوران عمران خان نے پنجاب کابینہ کے ارکان کے اجلاس کی بھی صدارت کی جس دوران ان کا کہنا تھا کہ حقیقی آزادی کی تحریک کا جلد اعلان کروں گا، الیکشن سے پہلے یہ میری آخری کال ہو گی، موجودہ بحرانوں کا حل صرف عام انتخابات ہیں۔
دورہ لاہور کے دوران عمران خان سے پارٹی رہنما راجہ بشارت اور وسیم رامے نے بھی ملاقات کی۔
ابھی بہت سے سیاسی کارڈ میرے سینے سے لگے ہیں: عمران خان
عمران خان نے کہا کہ لانگ مارچ کا آغاز کہاں سے ہو گا اس کے لیے جگہ اور تاریخ کا اعلان میں خود کروں گا، ابھی بہت سے سیاسی کارڈ میرے سینے سے لگے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے اعتراف کیا کہ لوگ جلسے میں تو آتے ہیں مگر احتجاج میں کم نکلتے ہیں، پنجاب کابینہ کو بھی اہم ٹاسک سونپ دیے، ہم نے سیاسی مخالفین کو ہر احتجاج میں فری ہینڈ دیا مگر انہوں نے 25مئی کو ہم پر ظلم کیا، دوسرا یہ کہ اس وقت ہماری تنظیمیں مارچ کے لیے تیار نہیں تھیں ۔
دوسری جانب عمران خان نے پارٹی تنظیموں کو احتجاج میں 6،6 ہزار افراد لانے کا ٹاسک دیا اور کہا کہ حقیقی آزادی مارچ کی جلد کال دے رہا ہوں آپ سب نے نکلنا ہے۔
اس دوران عمران خان نے پارٹی رہنماؤں اور صحافیوں کے ساتھ سالگرہ کا کیک کاٹا،انہوں نے وضاحت کی میری اصل سالگرہ کی تاریخ 5 اکتوبر ہی ہےتاہم پاسپورٹ پر غلطی سے 25 نومبر لکھی گئی ہے۔
عمران خان کی زیر صدارت اجلاسوں میں پارٹی رہنماؤں نے ہیپی برتھ ڈے کے نعرے لگائے جس پر عمران خان نے دلچسپ جواب دیتے ہوئے کہا کہ’بندہ 70سال کا ہو جائے تو اس کو سالگرہ یاد نہیں کرواتے‘۔