12 اکتوبر ، 2022
سندھ پولیس نے کراچی کے ٹریفک چالاننگ افسران اور موبائل پرگشت کرنے والے افسران کے لیے 800 باڈی وارن کیمرے منگوا لیے ہیں، جس کے لیے پولیس افسران کی تربیت کا عمل مکمل کرلیا گیا ہے، کنٹرول رومز، ورک اور ڈاکنگ اسٹیشن بھی قائم کر دیےگئے ہیں۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس انفارمیشن ٹیکنالوجی سندھ پرویز احمد چانڈیو کے مطابق پہلے مرحلے میں منگوائےگئے 800 کیمروں میں سے 456 کیمرے کراچی ٹریفک پولیس کے چالان کرنے والے افسران کو فراہم کیے جا رہے ہیں، 336 کیمرے کراچی پولیس آفس (کے پی او) اور کراچی کے آٹھوں ڈسٹرکٹس کے ایس ایس پیز آپریشن کے حوالے کیے جا رہے ہیں جنہیں تھانوں کی سطح پر فراہم کیا جائے گا جب کہ سندھ پولیس کے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ کو 8 کمرے دیے جا رہے ہیں۔
پرویز احمد چانڈیو کے مطابق سب سے زیادہ 72 کیمرے ڈسٹرکٹ ایسٹ کو دیے جا رہے ہیں، کراچی سینٹرل کو 56، ضلع غربی کو 32، کورنگی 32، ملیر 24 ڈسٹرکٹ ساؤتھ کو 48 سٹی ڈسٹرکٹ کو 40 اور ضلع کیماڑی کو 24 کیمرے فراہم کیے جا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیٹا سمز کے ساتھ دستیاب یہ تمام جدید کیمرے پولیس افسر کی ڈیوٹی کے دوران انٹرنیشنل اسٹینڈرڈ کے مطابق ان کی وردی کے ساتھ شولڈرز پر لگے ہوں گے اور ڈیوٹی کے دوران کی تمام مصروفیات کنٹرول رومز میں براہ راست مانیٹر کی جا رہی ہوں گی۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی پولیس ہیڈ آفس کے پی او میں ڈی آئی جی ایڈمن، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی، آٹھوں ایس ایس پی آپریشنز کے دفاتر اور 7 ایس پی ٹریفک دفاتر میں باڈی وارن کیمروں کے لگ بھگ 18 ورک اسٹیشن جب کہ 100 ڈاکنگ اسٹیشن کیے گئے ہیں، ہر ایک ڈاکنگ اسٹیشن کے ساتھ 8 کیمرے منسلک ہیں، ہر ایک کیمرے کے ساتھ 3 افسران کو ان کے چہروں کی شناخت کے ساتھ رجسٹرڈ کیا گیا ہے۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس انفارمیشن ٹیکنالوجی نے مزید بتایا کہ باڈی وارن کیمروں کا مین کنٹرول روم سینٹرل پولیس آفس کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر میں قائم کردیا گیا ہے، اس کے علاوہ کراچی پولیس آفس اور ڈی آئی جی ٹریفک آفس میں بھی کنٹرول روم بنائے گئے ہیں، طریقہ کار کے مطابق جس پولیس افسر کو کسی ایک کیمرے کے ساتھ آنکھ اور چہرے کی شناخت کے ساتھ رجسٹرڈ یا اسائن کیا گیا ہے وہی اسے ڈاکنگ اسٹیشن سے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے تحت اپنے لیے حاصل کرسکتا ہے۔
مزید تفصیلات کے مطابق ہر افسر اپنی 8 گھنٹے کی ڈیوٹی کے دوران باڈی وارن کیمرہ کو اپنی یونیفارم کے ساتھ منسلک رکھے گا۔ ہر کیمرے میں بیٹری ٹائم 8 سے 10 گھنٹے اور ریکارڈنگ کی میموری 10 گھنٹے سے زائد ہے، ڈیوٹی کے دوران کوئی بھی افسر کسی بھی طرح کیمرہ بند نہیں کرسکےگا، کیمرے میں ریکارڈ شدہ ویڈیوز اور آڈیوز ڈیلیٹ نہیں کرسکے گا، ڈیوٹی ختم ہونے کے بعد متعلقہ پولیس آفیسر خود کیمرے کو ڈاکنگ اسٹیشن تک لائےگا اور اسے اپنی شناخت کے ساتھ ڈاکنگ سٹیشن کے مخصوص خانے میں لاک کرےگا، کیمرے کو ڈاکنگ اسٹیشن کے ساتھ منسلک کرتے ہی اس میں متعلقہ آفیسر کی ڈیوٹی کے دوران کی تمام ویڈیوز خود کار نظام کے تحت ڈاکنگ اسٹیشن میں ڈاؤن لوڈ ہونا شروع ہو جائیں گی، کیمرے کی میموری اگلے افسر کے اسائنمنٹ کے لیے فری ہوجائے گی اور اس میں اگلے دورانیے کے لیے ویڈیوز ریکارڈ کرنے کے لیے جگہ دستیاب ہوگی، اس کام کے نصف گھنٹے کے دورانیہ میں کیمرے کی بیٹری ازخود چارج بھی ہو جائے گی۔
ڈاکنگ اسٹیشن کوکمانڈ اینڈکنٹرول سینٹر میں کنٹرول روم سے منسلک کیا گیا ہے، ڈاکنگ اسٹیشن سے تمام میموری خودکار نظام کے تحت کنٹرول روم میں منتقل ہو جائے گی۔