17 اکتوبر ، 2022
ضمنی انتخابات پر غیر سرکاری تنظیم فری ایند فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے رپورٹ جاری کر دی۔
ضمنی انتخابات پر فافن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پشاور این اے 31 میں خواتین ووٹرز ٹرن آؤٹ سب سے کم 10.4 فیصد رہا، الیکشن کمیشن کو یہ معاملہ دیکھنا چاہیے، 4 حلقوں میں خواتین ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 20 فیصد سے کم رہا، ایک حلقے میں مرد ووٹرز کا ٹرن آؤٹ 20 فیصد سے کم رہا، کراچی کے دو حلقوں میں مجموعی ووٹر ٹرن آؤٹ 17 فیصد رہا۔
خیبر پختونخوا کی نشستوں پر 27 اور پنجاب کے 6 حلقوں میں ووٹر ٹرن آؤٹ 44 فیصد سے زیادہ رہا، 118 امیدواروں میں صرف 3 خواتین امیدوار میدان میں تھیں جو باعث تشویش ہے، غیر متعلقہ افراد کی پولنگ اسٹیشن کے اندر موجودگی سمیت پولنگ اسٹیشنز کے باہر بے ضابطگیاں سامنے آئیں۔
مشاہدہ کیے گئے 8 فیصد پولنگ اسٹیشنز کے باہر مسلح افراد موجود تھے تاہم کوئی بڑی بے قاعدگی سامنے نہیں آئی۔
فافن کی رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کو ملتان کی نشست پر پی ڈی ایم جماعتوں کے ووٹ بینک سے فائدہ ہوا، خیبر پختونخوا میں اتحادیوں کی حمایت کا رجحان واضح نہیں تھا، مردان اور چارسدہ میں پی ڈی ایم اتحادی صرف اپنے اپنے ووٹ بینک کو انفرادی طور پر متحرک کر سکے، 6 حلقوں میں پی ٹی آئی کا ووٹ بینک بڑھا اور 5 میں کم ہوا، پی ٹی آئی کے ووٹ بینک میں اوسطاً 4 فیصد اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق پیپلز پارٹی کا 2 حلقوں میں ووٹ بینک بڑھا، 2 میں کم ہوا، ن لیگ کا تین حلقوں میں ووٹ بینک بڑھا ، 2 میں کم ہوا، ٹی ایل پی کے ووٹ بینک میں 7 حلقوں میں کمی، ایک میں اضافہ ہوا۔