19 اکتوبر ، 2022
ڈیموکریٹک پارٹی کے سینیئر سینیٹرکرس وان ہالن نے پاکستان پر امریکی صدر کے بیان کے حوالے سے کہا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ بھی پاکستان کے ساتھ امریکا کے مضبوط تعلقات چاہتی ہے۔
سینیٹر کرس وان ہالن نے کہا کہ صدر بائیڈن کا بیان بےساختہ تھا، امریکی پالیسی میں کوئی ردوبدل نہیں، امریکی محکمہ خارجہ کی وضاحت سے لگتا ہے کہ صدارتی بیان جان بوجھ کر نہیں دیا گیا تھا، پاکستان کے ساتھ مربوط و مستحکم تعلقات کےخواہاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے نمٹنے کیلئے اقدامات پر دو طرفہ رابطوں میں اضافہ ہوا، اس سلسلے میں پاکستان میں امریکی سفیر سے بھی بات ہوئی۔
امریکی سینیٹر نے کہا کہ پاکستان کو دی جانے والی ایمرجنسی امداد میں امریکا سب سے آگے رہا، امریکا مسلسل پاکستانی حکام سے رابطے میں ہے کہ کس طرح مزید مدد کی جا سکتی ہے۔
امریکی سینیٹر وان ہالن نے مزید کہا کہ عمران حکومت گرانے میں امریکی مداخلت کا الزام غلط ہے، انتخابات میں دعویٰ کرنا ایک طرف، لیکن ایسے الزامات میں صداقت نہیں، پچھلی پاکستانی حکومت کے ساتھ بھی کام کرتے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر صدربائیڈن کو خط لکھا ہے کہ ایگزیکٹوآرڈر (ٹی پی ایس)کے زریعے امریکا میں موجود پاکستانیوں کو عارضی تحفظ کا درجہ دیاجائے۔