12 نومبر ، 2022
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سلمان احمد نے کہا ہے کہ میجر ریٹائرڈ خرم روکھڑی نے جو باتیں کیں وہ غلط ہیں ۔ میجر جنرل فیصل نصیر سے ملاقات کے لیے عمران خان نے نہیں کہا، انہوں نے جو ملاقات کی تھی وہ انفرادی حیثیت میں تھی۔
جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان احمد نے کہا کہ وزیر آباد واقعے کے بعد میجرجنرل فیصل سے ملاقات کا بھی نہیں کہا گیا، میجر(ر) خرم حمید روکھڑی کی تین دفعہ ملاقات ہونے کی بات بھی جھوٹ ہے۔
سلمان احمد کا کہنا تھا کہ ساری کوشش خرم حمید روکھڑی کی طرف سے تھی، انہوں نےکہا کہ میں میٹنگ کراسکتاہوں،میری اچھی دوستی ہے،خرم حمید اپنے طور پر میجر جنرل فیصل سے ملے، پھر انہوں مجھے کہا کہ آپ بھی چلیں۔
رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ 22 اگست کو مجھے اطلاع ملی تھی کہ خان صاحب پر قاتلانہ حملہ ہونے والا ہے ۔
ان کا کہنا تھا ایف آئی اے کا نوٹس آیا کہ مجھے گرفتار کیا جائے گا، میں اسی تناظر میں خرم حمید کی کاوشوں کے تحت انفرادی حیثیت میں ملنے گیا۔
سلمان احمد نے کہا کہ اگر قریب موجود ہوں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ ملاقات کر رہاہو، مجھے کبھی عمران خان نے نہیں کہا کہ تم جاکر بات کرو، میں ایک پبلک فیگر ہوں،مجھے جو دھمکیاں آرہی تھیں اس طرح کی دھمکیاں صحافیوں کو بھی ملیں۔
انہوں نے کہا کہ میں 20 سال سے یو این کا خیرسگالی سفیر رہا ہوں،میں بین الاقوامی اور قومی اداروں کو ملتا ہوں، مجھے ان سے ملنے کے لیے کسی سے اجازت لینے کی ضرورت نہیں، میں نے ویڈیو میں کہا ہے کہ پاکستان میرا ادارہ ہے،کسی پارٹی یا گروہ کی طرف سے نہیں آیا، میں نے بطور پاکستانی بات کی کہ حالات کس طرف جارہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کے قریبی ساتھی میجر ریٹائرڈ خرم حمید روکھڑی نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے عمران خان کے کہنے پر میجر جنرل فیصل نصیر سے 3 مرتبہ ملاقات کی۔
جیو نیوز کے پروگرام کیپٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے عمران کے دیرینہ ساتھی میجر (ریٹائرڈ) خرم حمید روکھڑی کا کہنا تھا تیسری ملاقات میں رہنما تحریک انصاف سلمان احمد بھی موجود تھے اور ان ملاقاتوں کے لیے عمران خان سے اجازت لی تھی۔