05 دسمبر ، 2012
اسلام آباد…پبلک اکاونٹس کمیٹی کو بتایا گیا ہے کہ سال 2003 میں اسلام آباد کے سرکاری اسکولوں کی بس فیس میں 200 روپے کااضافہ کیا گیا اور 2 کروڑ 26 لاکھ روپے قومی خزانے میں جمع نہیں کرائے گئے۔ پبلک اکاونٹس کمیٹی کا چیئرمین ندیم افضل چن کی صدارت میں اسلام آبادمیں اجلاس ہوا، جس میں کیڈ کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔ آڈٹ حکام نے بتایا کہ سال 2003 میں اسلام آباد کے سکولوں کی بس فیس 50 روپے سے بڑھا کر 250 روپے کی گئی ، اس مد میں اضافی رقم 2 کروڑ 26 لاکھ روپے بنتی ہے جوکہ قومی خزانے میں جمع نہیں کرائی گئی۔کیڈ حکام نے بتایا کہ بس فیس اب 500 روپے ماہانہ لی جا رہی ہے ، پی اے سی نے ہدایت کی کہ بس فیس کو یکم جنوری 2013 سے قومی خزانے میں جمع کرایا جائے اور پرانے حسابات کو ریگولرائز کیا جائے ورنہ سیکریٹری کیڈ کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔ آڈٹ حکام نے مزید بتایا کہ اسلام آباد کے 18 ماڈل سکولز اور کالجز کے پرنسپلز نے کینٹین کے ٹھیکے چودھری تاج اور چودھری فضل نامی دوبھائیوں کوٹینڈرکے بغیردے رکھے ہیں اوران سے یوٹیلٹی بلوں سمیت صرف 35 سو روپے ماہانہ کرایہ وصول کیاجارہاہے۔ یہ ٹھیکے 2006 سے سال 2023 تک کے لیے دیئے گئے ہیں۔ کمیٹی نے کہاکہ کیڈ ٹھیکے دینے والوں کے ذمہ داران کاتعین کرے اور ٹھیکے اوپن بولی کے ذریعے دیئے جائیں۔