پاکستان
Time 06 دسمبر ، 2022

وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے امریکی سفیر اور برطانوی ہائی کمشنر کی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں

اعلامیے کے مطابق ملاقات میں دو طرفہ مشترکہ دلچسپی کے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا— فوٹو: فائل
اعلامیے کے مطابق ملاقات میں دو طرفہ مشترکہ دلچسپی کے دیگر امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا— فوٹو: فائل

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے پاکستان میں امریکا کے سفیر ڈونلڈ بلوم اور برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر کی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں ہوئی ہیں۔

امریکی سفیر سے ہونے والی ملاقات کے اعلامیے کے مطابق ملاقات میں وزیر خزانہ نے امریکا سے اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو اجاگر کیا، وزیر خزانہ نے امریکی سفیر کو  سیلاب کے بعد کی تعمیر نو اور بحالی کے منصوبوں کے بارے میں آگاہ کیا۔

اعلامیے کے مطابق ملاقات میں دو طرفہ مشترکہ دلچسپی کے دیگر  امور  پر  بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق امریکی سفیر نے سیلاب کے بحران سے پاکستان کو ہونے والے معاشی نقصانات کا اعتراف کیا اور کہا کہ امریکی حکومت اس مشکل گھڑی میں پاکستان کے ساتھ کھڑی ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ امریکا نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔

علاوہ ازیں وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر کی بھی ملاقات ہوئی۔

اس حوالے سے جاری اعلامیے کے مطابق یو این ڈی پی کے کنسلٹنٹ سر مائیکل باربربھی برطانوی ہائی کمشنرکے ہمراہ تھے، وزیرخزانہ نے ملک کی مجموعی اقتصادی صورتحال سے برطانوی ہائی کمشنر کو آگاہ کیا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان اپنی بیرونی مالیاتی ذمہ داریوں کو  پورا کر رہا ہے، پاکستان نے حال ہی میں ایک ارب ڈالر کے بانڈز کی ادائیگی کی ہے۔

وزیرخزانہ نے سیلاب کے بعد جاری تعمیر نو  اور  بحالی کے پروگرام کے بارے میں بھی برطانوی ہائی کمشنر کو بتایا۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ مجموعی طور پر تعمیر نو اور بحالی کا مرحلہ پانچ سات مالی برسوں تک جاری رہےگا، موجودہ حکومت کا مقصد معاشی اور مالی استحکام کو یقینی بنانا ہے۔

اعلامیے کے مطابق برطانوی ہائی کمشنر نے سیلاب متاثرین کی مدد کیلئے حکومتی اقدامات کوسراہا اور سیلاب متاثرین کیلئے برطانوی حکومت کی جانب سے ہرممکن مدد کی پیشکش کی۔