24 دسمبر ، 2022
خیبرپختونخوا (کے پی) کے وزیر محکمہ ریلیف اقبال وزیر اور ان کے حامیوں نے لوکل گورنمنٹ کے دفتر میں عملے سے تلخ کلامی کی اور انہیں کئی گھنٹے تک یرغمال بنائے رکھا۔
صوبائی لوکل گورنمنٹ حکام کا دعویٰ ہےکہ صوبائی وزیر اور ان کے حامیوں نے عملےکو کئی گھنٹے بند رکھا اور اِنہیں اُن کے 'حصے' کی کلاس فور نوکریاں دینےکا کہا،دن دو بجے سے رات ساڑھے آٹھ بجے تک لوکل گورنمنٹ کے دفتر کے اہلکار دفتر میں مبحوس رہے۔
لوکل گورنمنٹ حکام کے مطابق صوبائی وزیر شمالی وزیرستان کے تمام ولیج کونسلز کے 62 کلاس فور ملازمین کے آرڈرز لے جانے پر بضد تھے تاہم حکومت 42 کلاس فور ملازمین سے زیادہ نہیں دینا چاہتی۔
بات چیف سیکرٹری اور دیگر وزراء تک پہنچی مگر اقبال وزیر نہیں مان رہے تھے اور تمام ملازمتیں لینا چاہتے تھے۔
اقبال وزیر کی ویڈیو وائرل ہوئی جس میں صوبائی وزیر کی گاڑی اور عملہ حیات آباد میں واقع لوکل گورنمنٹ کے دفتر کے اندرونی گیٹ کے سامنے موجود ہے اور اقبال وزیر مسلسل فون پر بات چیت کر رہے ہیں۔
ویڈیو وائرل ہونےکے بعد جیو نیوز نے صوبائی وزیر سے موقف لینےکے لیے رابطہ کیا لیکن صوبائی وزیر نے موقف دینے سےگریز کیا اور بدکلامی کی۔
بلدیات ڈائریکٹوریٹ کے عملے کو مبینہ طورپر یرغمال بنانےکے معاملے پر وزیراعلیٰ محمود خان نے نوٹس لے لیا، وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام سے واقعےکی رپورٹ طلب کرلی۔