اداکارہ تنیشا خودکشی کیس میں گرفتار شیزان خان نے جیل میں کیا فرمائشیں کیں؟

24 دسمبر کو خودکشی کرنے والی اداکارہ تنیشا شرما کیس میں گرفتار اداکار شیزان خان نے جیل حکام سے متعدد فرمائشیں کی ہیں— فوٹوـ فائل
24 دسمبر کو خودکشی کرنے والی اداکارہ تنیشا شرما کیس میں گرفتار اداکار شیزان خان نے جیل حکام سے متعدد فرمائشیں کی ہیں— فوٹوـ فائل

24 دسمبر کو خودکشی کرنے والی اداکارہ تنیشا شرما کیس میں گرفتار اداکار شیزان خان نے جیل حکام سے متعدد فرمائشیں کی ہیں۔

’علی بابا : داستان کابل‘ ڈرامے کی اداکارہ نے اسی ڈرامے کے سیٹ پر خودکشی کر لی تھی۔ تنیشا اپنے ساتھی اداکار شیزان ایم خان کے میک اپ روم میں موجود تھیں اور وہ میک اپ روم کے واش روم میں مردہ پائی گئیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اداکارہ تنیشا شرما نے خودکشی سے قبل ملزم شیزان خان سے گفتگو کی تھی، مزید تحقیقات کیلئے پولیس نے 30 دسمبر تک اداکار شیزان خان کا جسمانی ریمانڈ حاصل کر لیا ہے۔

تنیشا شرما خودکشی کیس کی تحقیقات کرنے والے پولیس افسران نے معاملے میں اہم پیش رفت کے بعد انکشاف کیا ہے کہ تنیشا نے خودکشی کرنے سے کچھ دیر قبل ملزم شیزان خان سے گفتگو کی تھی جس کے بعد جاکر اس نے خودکشی کر لی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ اداکارہ کے خودکشی کرنے سے 15 روز قبل شیزان اور تنیشا کے درمیان بریک اپ ہوا تھا۔

پولیس کے مطابق ملزم شیزان خان کے ایک اور لڑکی سے بھی خفیہ تعلقات تھے جس سے تنیشا کی خودکشی کے روز بھی ایک سے ڈیڑھ گھنٹے تک شیزان کی چیٹ ہوئی تھی۔

پولیس نے انکشاف کیا ہے کہ دونوں کی چیٹ میں کچھ بھی قابل اعتراض نہیں پایا گیا، تحقیقات کا عمل جاری ہے اور اسی لیے پولیس اداکار شیزان کی حراست میں توسیع کی درخواست کرے گی۔

اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ شیزان خان نے جیل حکام سے کچھ فرمائشیں کی ہیں۔ شیزان خان کو آج دو ہفتوں کیلئے جوڈیشل ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا گیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق شیزان خان  نے جیل حکام سے درخواست کی ہے کہ انہیں جیل میں گھر کا پکا ہوا کھانا فراہم کیا جائے۔

شیزان کے وکیل شائیلیندرا مشرا نے عدالت میں درخواست دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ان کے موکل کو گھر کا بنا ہوا کھانا فراہم کیا جائے، شیزان خان کو دمہ کا مرض ہے لہٰذا انہیں Inhaler استعمال کرنے کی اجازت دی جائے، گھر والوں اور وکلاء کو ملاقات کی اجازت دی جائے۔

اس کے علاوہ شیزان خان نے یہ درخواست بھی کی ہے کہ دوران حراست ان کی بال نہ کاٹے جائیں اور ان کی سکیورٹی کا سخت انتظام کیا جائے۔


مزید خبریں :