06 جنوری ، 2023
لاہور: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر حملے کی تفتیش میں قانونی ماہرین کی جانب سے خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔
پولیس ذرائع کے مطابق عمران خان پر حملے کے حوالے سے پی ٹی آئی کی خود ساختہ جے آئی ٹی رپورٹ نےکیس کو کمزور کیا۔
قانونی ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ حملے کے بعد میڈیکو لیگل کیس مقامی اسپتال سے نہیں کروایا گیا، واقعہ کے 4 روز بعد ایف آئی آر درج کی گئی، ملزم نوید سے ملنے والے اسلحے کا مقدمہ بھی کئی روز بعد درج ہوا۔
قانونی ماہرین کے مطابق معظم جس گولی سے جاں بحق ہوا وہ ایس ایم جی رائفل کی تھی، اس ایس ایم جی رائفل کے دوخول کنٹینر سے کیسے ملے؟ پی ٹی آئی کی جاری جے آئی ٹی رپورٹ میں موقع سے 47 گولیاں چلنے کا ذکر کیا گیا۔
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ ملزم کی ویڈیو جاری کرنے سے شناخت پریڈ کا عمل بھی متاثر ہوا، ہائی پروفائل ملزم کی شناخت پریڈ ہونے تک اسے چہرہ ڈھانپ کر پیش کیا جاتا۔
قانونی ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ ایف آئی آر درج ہونے کے 12 روز بعد جے آئی ٹی بنی، تفتیش کے لیے 3 بار جے آئی ٹی ارکان کو تبدیل کیا گیا، جے آئی ٹی نے ہی واقعہ کے کئی روز بعد ملزم کو عدالت میں پیش کیا، وزیرآباد میں حملے کے فوری بعد کنٹینر کو سیل بھی نہیں کیا گیا تھا۔