10 جنوری ، 2023
پنجاب اسمبلی میں وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور وزیر اعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی عطا تارڑ کا داخلہ بند کردیا گیا تاہم مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی کے احتجاج پر انہیں اندر جانے کی اجازت ملی۔
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن کا شور شرابہ بے سود رہا، حکومت نے اعتماد کا ووٹ لینے کے بجائے 21 بل منظور کروا لیے۔
اسپیکر نے اپوزیشن کے شور شرابے کو نظر انداز کرکے کاروائی جاری رکھی، اپوزیشن ارکان نے اسپیکر ڈائس کے پاس نعرے بازی کی جبکہ راجہ بشارت بل پیش کرتے رہے۔
ن لیگ کے رانا مشہود کا کہنا تھاکہ عدالت نے 11 جنوری تک صرف وزیراعلیٰ کو کام کرنے کی اجازت دی تھی، وزراء کو نہیں، حکومت ایوان کا اعتماد کھو چکی ہے۔
راجہ بشارت نے کہا اپوزیشن کی لیگل ٹیم نے اِن کا منہ کالا کروانے کے سوا کچھ نہیں کیا، عدالت نے فیصلہ دیا تھا کہ حمزہ شہباز اپنے نام کے ساتھ سابق وزیراعلیٰ بھی نہیں لکھ سکتے۔
ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس منگل دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔ اجلاس ملتوی ہونے پر اپوزیشن نے باہر جاکر بھی احتجاج کیا اور وزیراعلیٰ پرویز الہٰی کے خلاف نعرے لگائے۔
اس سے قبل وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور عطا تارڑ کو پنجاب اسمبلی میں داخل نہیں ہونے دیا گیا تاہم وفاقی وزرا اور ایم پی ایز کے احتجاج پر انہیں اندر جانے کی اجازت ملی۔