دنیا
21 فروری ، 2012

افغانستان: قرآن مجید کی بے حرمتی پرنیٹو کمانڈر نے معافی مانگ لی

افغانستان: قرآن مجید کی بے حرمتی پرنیٹو کمانڈر نے معافی مانگ لی

کراچی …محمد رفیق مانگٹ…امریکی اخبار’نیو یارک ٹائمز‘ کے مطابق نیٹو کمانڈر نے افغانستان میں قرآن مجید کی بے حرمتی پر معافی مانگ لی۔افغانستان میں نیٹو کی طرف سے قرآن مجید اور دیگر اسلامی کتب کی بے حرمتی کے رد عمل میں ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے شروع ہوگئے جس پر نیٹو کمانڈر نے غیر ملکی فوجیوں کی طرف سے معذرت کی ہے،تقریباًدو ہزار سے زائد مظاہرین نے آج بگرام ایئر بیس جہاں یہ واقعہ پیش آیا ،کے سامنے احتجاج کیا ۔ مظاہرین نے ضلعی حکومت کی عمارت کو بند کر دیا اور لوگوں کو شہر کے مرکز میں آنے سے روک دیا ،مغربی حکام نے غیر ملکیوں کو خبردار کرتے ہوئے اپنے گھروں تک محدود رہنے کی تاکید کی ہے۔اخبار کے مطابق جنرل جان آر ایلن نے اپنے بیان میں افغان صدر حامد کرزئی اور افغان عوام سے معافی مانگی ہے۔رپورٹ کے مطابق ایساف کے اہلکاروں نے بگرام ایئر بیس میں اسلامی مواد جس میں قرآن مجید کے بھی نسخے شا مل تھے انہیں نامناسب طریقے ٹھکانے لگانے کی کوشش کی ۔ بیان میں کہا گیا جب ہمیں اس فعل کا علم ہوا ہم نے فوری مداخلت کی اور اسے روکا اوربرآمد مواد کو مذہبی حکام کی طرف سے مناسب طریقے سے سنبھالا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس کی مکمل تحقیق کر رہے ہیں اور ہم اس میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی کریں گے۔ انہوں نے یقین دلاتے ہوئے کہا کہ آئندہ ایسا کبھی نہیں ہو گا۔ نیٹو کمانڈر نے افغان عوام کی یقین دہانی کے لئے ”میں آپ کو یقین دلاتا ہوں ... میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں ... کہ کسی بھی طرح یہ جان بوجھ کر نہیں کیاگیاتھا“جیسے الفاظ استعمال کئے۔ افغانستان میں اس بات پر لوگ مشتعل ہیں کہ نیٹو اہلکار قرآن مجید نسخوں کو جلانے کے لئے لے کر جانے والے تھے۔ بیس پر افغان ملازمین نے ا س اقدام کو فوری روکا۔ جنرل ایلن نے اپنے بیان میں کہا کہ میں ان مقامی اہلکاروں کا مشکور ہوں جنہوں ں نے ہمیں غلطی کی نشاندہی میں مدد دی اور فوری مداخلت کر کے روک دیا ۔اخبار نے یا ددلایا کہ فلوریڈا کے پادری کی طرف سے قرآن مجید کی بے حرمتی پر افغانستان میں پرتشدد مظاہروں نے جنم لیا تھا۔

مزید خبریں :