پبلک اکاؤنٹس کمیٹی اجلاس، ریٹائرڈ ججز اور جرنیلوں کو ملنے والی مراعات کا ریکارڈ طلب

آڈٹ حکام آئندہ ہفتے تمام ریکارڈ فراہم کریں، سی ڈی اے کی جانب سے ریکور کیے گئے پلاٹوں کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں: چیئرمین پی اے سی۔ فوٹو فائل
 آڈٹ حکام آئندہ ہفتے تمام ریکارڈ فراہم کریں، سی ڈی اے کی جانب سے ریکور کیے گئے پلاٹوں کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں: چیئرمین پی اے سی۔ فوٹو فائل

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) نے ریٹائرڈ ججز اور جرنیلوں کو ملنے والی مراعات کا ریکارڈ طلب کر لیا۔

چیئرمین نور عالم خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پی اے سی نے ریٹائرڈ ججز اور جرنیلوں کو ملنے والی مراعات کا ریکارڈ طلب کر لیا۔

پی اے سی کے رکن برجیس طاہر نے کہا کہ ملک میں ڈیڑھ لاکھ سرکاری گاڑیاں ہیں، ان کا پیٹرول بند کیا جائے جبکہ مشاہد حسین سید نے کہا کہ سرکاری محکموں میں 5 لاکھ روپے سے زیادہ تنخواہ نہ دی جائے۔

سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا سب کو پی ایس او کے فیول کارڈ ملے ہیں وہ بند کروا دیں جبکہ شیخ روحیل اصغر کا کہنا تھا وی آئی پی والوں کی گاڑیاں بم پروف ہیں، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو میں نے خود پیدل چلتے دیکھا ہے، جن وی آئی پیز کو ڈر لگتا ہے وہ یہ عہدہ نہ لیں یا گھر رہیں۔

پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے وی آئی پی موومنٹ کے دوران ٹریفک کو روکنے کی ممانعت بھی کی۔

چیئرمین پی اے سی نورعالم خان کا کہنا تھا ملک ڈوب رہا ہے جبکہ وی آئی پیز ہزاروں لیٹر مفت تیل اور موناٹائزڈ پالیسی انجوائے کر رہے ہیں۔

نور عالم خان کا کہنا تھا آڈٹ حکام آئندہ ہفتے تمام ریکارڈ فراہم کریں، سی ڈی اے کی جانب سے ریکور کیے گئے پلاٹوں کی تفصیلات بھی فراہم کی جائیں۔

مزید خبریں :