پاکستان
19 دسمبر ، 2012

لاہورہائیکورٹ: صدر کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کل تک ملتوی

لاہورہائیکورٹ: صدر کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کل تک ملتوی

لاہور … صدر زرداری کیخلاف توہینِ عدالت کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ عمر عطاء بندیال اور اٹارنی جنرل پاکستان عرفان قادر کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، عرفان قادر نے کہاکہ کالاباغ ڈیم کیس کے دوران انہی لوگوں نے ججز کو گمراہ کیا، جس پر چیف جسٹس نے حکم دیا کہ آپ عدالتی فیصلے پر تنقید مت کریں۔ چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ عمر عطا ء بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی فل بینچ نے صدر آصف علی زرداری کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ وفاق کی طرف سے اٹارنی جنرل پاکستان عرفان قادر عدالت میں پیش ہوئے۔ چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے ریمارکس دیئے کہ آئین نہیں چاہتا کہ فوجداری مقدمات میں صدر کو سزا ہو، صدر کو سزا دینے کا مطلب ریاست کو سزا دینا ہے، آئین کی وجہ سے صدر کو فوجداری مقدمات میں استثنا حاصل ہے، تمام فیصلے وزیراعظم کرتے ہیں صدر کوئی فیصلہ نہیں کرتے۔ جسٹس منصور علی شاہ نے استفسار کیا کہ کیا ملکی تاریخ میں کسی جمہوری مملکت کے سربراہ نے بھی آئین توڑا۔ انہوں نے ریمارکس دیئے کہ ہمیشہ آمروں اور تیسری قوت نے ہی آئین کو نقصان پہنچایا۔ اٹارنی جنرل پاکستان عرفان قادر نے دلائل دیتے ہوئے عدالت کو تنقید کا نشانہ بنایا، ان کا کہنا تھا کہ صدر کے خلاف یہ کیس نہیں بنتا، صدر کے خلاف درخواست دائر کرنے والوں نے ہی کالاباغ ڈیم پر عدالت کو گمراہ کیا، جس سے آپ جیسے شاندار چیف جسٹس بھی گمراہ ہوئے۔ اس پر چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ آپ عدالتی فیصلے پر تنقید مت کریں، آئین پڑھا ہے تو معلوم ہونا چاہئے کہ فیصلہ لکھنے والے جج کو اس کے سامنے تنقید کا نشانہ نہیں بنایا جاتا۔ چیف جسٹس نے تنبیہ کی کہ آئندہ محتاط رہیں۔ اس پر عرفان قادر کا کہنا تھا کہ یہ ان کا فرض ہے کہ وہ ایسے لوگوں کے بارے میں بتائیں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ کالاباغ ڈیم کے فیصلے پر اعتراض ہے تو اپیل میں جائیں۔ چیف جسٹس نے اس موقع پر اٹارنی جنرل کو نشست پر بیٹھنے کی ہدایت کی مگر انہوں نے دلائل جاری رکھے۔ عدالت نے مزید کارروائی کل صبح تک ملتوی کردی۔

مزید خبریں :