22 فروری ، 2012
کراچی…محمد رفیق مانگٹ…برطانوی اورامریکی دفاعی سازوسامان میں نصب کمپیوٹر ٹیکنالوجی 40برس پرانی ہے،برطانیہ کے جوہری پروگرام،امریکی بحریہ کے راڈار نظام اور فرانسیسی ہوائی جہازوں کی کمپیوٹر ٹیکنالوجی 1970کی ہے۔ایف15اور ایف18لڑاکا طیارے،ہاک میزائل، امریکی آبدوزیں،بحری بیڑے، بحریہ کا فائٹر سسٹم اور بین البراعظمی بیلسٹک میزائلوں میں 1980کے ویکس منی کمپیوٹر استعمال کیے جاتے ہیں۔برطانوی جوہری نظام میں منسلک کمپیوٹر ٹیکنالوجی ویت نام جنگ کے دورکی ہے جو فرانسیسی طیارہ ساز کمپنی اپنے ہوائی جہازوں میں استعمال کرتی ہے۔ان کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنے میں کروڑوں ڈالر لاگت اور قومی سیکورٹی میں خلل کا خدشہ ہے ۔امریکی اخبار’وال اسٹریٹ جرنل‘ کے مطابق یہ انکشاف حال ہی میں شائع مضمون میں سامنے آیا کہ دفاعی میدان میں منسلک ٹیکنالوجی قدیم ہے اورجدید تقاضوں کے مطابق نہیں ہے۔ عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ پاکستان اور افغانستان میں ریموٹ کنٹرول سے فوجی انٹیلی جنس اکھٹی کرنے اور دشمنوں کو ہدف بنانے کے لئے ڈرونز استعمال کیے جاتے ہیں ڈرونز کی طرح تمام فوجی سازوسامان بھی جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس ہوگا جب کہ ایسا حقیقت میں نہیں ہے۔تاہم کچھ دفاعی ضروریات جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں جن پر فوج کا انحصار ہے۔ لیکن زیادہ ترفوجی سازو سامان میں نصب ٹیکنالوجی ویت نام جنگ کے دور کی ہے،یہی ٹیکنالوجی دنیا کا سب بڑا ہوائی جہاز A-380بنانے والے بھی اپنی ائر بسوں میں استعمال کرتے ہیں۔ اخبار لکھتا ہے کہ یہ صورت حال مشکل اورپریشان کن ہے۔بحری جہازوں کا راڈار نظام اور برطانیہ کے جوہری ہتھیاروں کی اسٹیبلشمنٹ بھی 1970کے ڈیجیٹل ایکوئپمنٹ کارپوریشن کی طرف سے تیار کردہ پی ڈی پی منی کمپیوٹرز استعمال کرتے ہیں جب کہ فرانسیسی طیارہ ساز بھی اپنی ایئر بس میں اسی نظام کو استعمال کرتے ہیں۔F-15اورF-18 لڑاکا طیارے، ہاک میزائل نظام، امریکی بحریہ کی سب میرینز اور امریکی بحری بیڑے کے مختلف حصوں، طیارہ بردار بحری جہاز اور بحریہ کا فائٹر سسٹم ان سب میں 1980 کے ڈیجیٹل ایکوئپمنٹ کارپوریشن کے VAXمنی کمپیوٹر استعمال کیے جاتے ہیں۔ اخبار کے مطابق حسا س اہمیت کے پیش نظر ان نظاموں پر مستقبل میں بھی انحصار کیا جائے گا شاید آئندہ وسط صدی تک یہ نظام اسی طرح کام کرتے رہیں گے۔امریکی بین البراعظمی میزائلوں کا انحصار DEC VAXنامی ٹیکنالوجی پر ہے اور حال ہی میں اس کو اپ گریڈ کے لیے فنڈز مہیا کیے گئے اور یہ عمل2030تک مکمل ہوگا۔رپورٹ کے مطابق دفاعی سازو سامان کی تمام ٹیکنالوجی کی تنصیب میں کئی اربوں ڈالر کے اخراجات کیے گئے ۔ اس کی تبدیلی کے لئے کروڑوں ڈالر کی لاگت آئے گی اور اس عمل کے دوران قومی سلامتی میں خلل پڑ سکتا ہے۔