12 اپریل ، 2023
انزائٹی جسم کا تناؤ کے لیے قدرتی ردعمل ہے، یہ خوف یا فکر کی ایسی کیفیت ہوتی ہے جو مختلف عناصر کا مجموعہ ہوتی ہے ۔
دل کی دھڑکن کی رفتار بڑھ جانا، سانس چڑھنا، تھکاوٹ اور توجہ مرکوز کرنے میں مشکلات اس کی کچھ عام علامات ہیں۔
ویسے ہر فرد میں اس کا اظہاریا علامات مختلف ہوسکتی ہیں، جیسے ایک فرد کو شدید گھبراہٹ کا سامنا ہوسکتا ہے تو دوسرے کو تکلیف دہ خیالات یا ڈر کے دورے پڑسکتے ہیں۔
موجودہ عہد میں انزائٹی کو بہت عام ذہنی عارضہ تصور کیا جاتا ہے۔
انزائٹی کے علاج کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کیا جا سکتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ چند عام طریقوں سے بھی اس پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔
روزانہ 10 منٹ کی چہل قدمی سے بھی جسمانی صحت کو فائدہ ہوتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ انزائٹی پر قابو پانے میں بھی مدد ملتی ہے۔
ماہرین کے مطابق ہفتے میں کم از کم 3 بار ورزش کرنے سے انزائٹی پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔
گھر سے باہر نکلنے سے انزائٹی، غصے یا تناؤ میں کمی آتی ہے، بلکہ گھر کے اندر قدرتی مناظر کی تصاویر دیکھنے سے بھی یہ فائدہ ہوتا ہے۔
گھر سے باہر نکلنے سے مزاج خوشگوار ہوتا ہے جبکہ بلڈ پریشر، دل کی دھڑکن کی رفتار اور مسلز کے تناؤ میں کمی آتی ہے۔
انزائٹی کے شکار افراد کا بلڈ پریشر اور دھڑکن کی رفتار بڑھ جاتی ہے جبکہ مسلز تناؤ کے شکار ہو جاتے ہیں۔
باغبانی
باغبانی سے دماغ میں ایسے کیمیکلز خارج ہوتے ہیں جو مزاج کو خوشگوار بناکر انزائٹی کی علامات کی شدت کم کرتے ہیں۔
یہ مشغلہ ورزش بھی تصور کیا جاسکتا ہے جبکہ گھر سے باہر وقت گزارنے کا موقع بھی ملتا ہے اور ان دونوں کے فوائد اوپر درج کیے جاچکے ہیں۔
یوگا کی مشقوں سے انزائٹی پر قابو پانے میں مدد ملتی ہے۔
یوگا آسن سے مسلز اور دیگر ٹشوز کے تناؤ میں کمی آتی ہے اس کے ساتھ ساتھ دل کی دھڑکن کی رفتار اور بلڈ پریشر کی سطح میں بھی کمی آتی ہے۔
مراقبے سے لوگوں کو اپنی سانس اور خیالات پر توجہ مرکوز کرنے میں مدد ملتی ہے۔
جب ڈر، فکر یا گھبراہٹ طاری ہو تو مراقبے سے انزائٹی کی شدت میں کمی لانے میں مدد مل سکتی ہے۔
یہ طریقہ علاج جسم کو پرسکون رکھنے میں مدد فراہم کر سکتا ہے۔
اس طریقہ علاج کا ماہر جسم کے مخصوص مقامات میں سوئیاں داخل کرتا ہے جس سے مسلز اور اعصاب کے تناؤ میں کمی آتی ہے۔
چند خوشبوئیں جیسے لیونڈر اور عرق گلاب کو سونگھنے سے پرسکون ہونے میں مدد ملتی ہے۔
ان خوشبوؤں کو سونگھنے یا جِلد پر لگانے سے انزائٹی کی شدت میں کمی آسکتی ہے۔
سائنسدانوں کے خیال میں خوشبو سے ہمارے دماغ کے وہ حصے متحرک ہوتے ہیں جو مزاج اور جذبات پر اثرانداز ہوتے ہیں۔
کسی ماہر سے مساج کرانے سے بھی انزائٹی کی علامات کی شدت میں کمی لانے میں مدد مل سکتی ہے۔
مساج سے مسلز اور دیگر ٹشوز کی سوجن بھی کم ہوتی ہے۔
نیند ہماری صحت کے لیے بہت اہم ہوتی ہے اور اس سے ہمارا مزاج خوشگوار ہوتا ہے جبکہ پریشانی یا بے چینی کا امکان کم ہوتا ہے۔
ہر رات 7 سے 9 گھنٹے کی نیند سے مجموعی طور پر ذہنی صحت بہتر ہوتی ہے اور انزائٹی سے بچنا آسان ہو جاتا ہے۔
یہ طے کریں کہ فوری طور پر کرنے کے کام کونسے ہیں اور کونسے کام بعد کے لیے رکھے جا سکتے ہیں۔
اس طرح کی ٹو ڈو لسٹ سے کام پر توجہ مرکوز رکھنے میں مدد ملتی ہے جس سے انزائٹی سے متاثر ہونے کا امکان کم ہوتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔