12 اپریل ، 2023
ہر فرد ہی خود کو موٹاپے سے بچانے کا خواہشمند ہوتا ہے اور جسمانی وزن بڑھنے پر اس میں کمی لانے کے لیے ورزش کا خیال ضرور آتا ہے۔
مگر کیا واقعی ورزش سے جسمانی وزن میں کمی لانے میں مدد مل سکتی ہے؟
صحیح بات تو یہ ہے کہ اس سوال کا جواب کافی پیچیدہ ہے۔
گزشتہ دہائیوں میں متعدد تحقیقی رپورٹس میں ورزش اور جسمانی وزن میں کمی کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔
حالیہ تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ تنہا ورزش سے جسمانی وزن میں بہت زیادہ کمی لانا ممکن نہیں۔
رپورٹس کے مطابق غذائی کیلوریز کی مقدار اور ورزش دونوں سے جسمانی وزن میں زیادہ کمی آتی ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہر ہفتے 150 منٹ کی معتدل یا 75 منٹ کی سخت ورزش ڈائٹنگ کے بغیر جسمانی وزن میں کمی کے لیے کم از کم دورانیہ ہے۔
درحقیقت جسمانی وزن میں نمایاں کمی کے لیے روزانہ کم از کم 60 منٹ کی معتدل جسمانی سرگرمیاں جیسے تیز چہل قدمی کی ضرورت ہوتی ہے۔
ورزش کرنے کی عادت سے جسمانی صحت بہتر ہوتی ہے جبکہ عمر بڑھنے سے مسلز کے حجم میں آنے والی کمی کی روک تھام ہوتی ہے۔
آرام کے دوران جسم کتنی توانائی جلاتا ہے، اس کا تعین مسلز اور چربی کے حجم پر ہوتا ہے، اگر مسلز میں گوشت چکنائی سے زیادہ ہو تو جسم زیادہ توانائی جلاتا ہے۔
جسمانی وزن میں کمی کے لیے صرف غذا پر انحصار کرنے سے چربی کے ساتھ مسلز کا حجم بھی گھٹ جاتا ہے جبکہ میٹابولزم بھی سست ہو جاتا ہے۔
اگر آپ جم جاتے ہیں تو ضروری نہیں کہ روزانہ وہاں جائیں، ہفتے میں صرف 26 دن کی سخت ورزش سے بھی اچھی غذائی عادات کے ساتھ جسمانی وزن میں کمی لانے کے لیے مؤثر ثابت ہوتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس میں یہ بھی ثابت ہوا ہے کہ جسمانی سرگرمیاں اور ورزش سے جسمانی وزن میں کمی کے بعد اس کو دوبارہ بڑھنے سے روکنے میں مدد ملتی ہے۔
ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ 75 منٹ کی چہل قدمی سے جسمانی وزن میں نمایاں کمی لانے میں مدد ملتی ہے۔
ورزش کرنے سے جسم اور ذہن دونوں کی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔
یہاں تک کہ چند منٹ کی ورزش سے بھی متعدد بیماریوں جیسے امراض قلب، ذیابیطس ٹائپ 2 اور کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ صحت کے لیے ورزش کی اہمیت اتنی ہی زیادہ ہے جتنی جسمانی وزن کی، کیونکہ ذیابیطس اور امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے بیشتر عناصر موٹاپے سے جڑے ہیں۔
ورزش کرنے سے ان عناصر سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
جسمانی طور پر متحرک فرد اگر موٹاپے سے متاثر ہو تو بھی اسے میٹابولک کے اعتبار سے صحت مند تصور کیا جاتا ہے، یعنی بلڈ پریشر، کولیسٹرول اور انسولین کی سطح مستحکم ہوتی ہے۔
ایسے شواہد موجود ہیں جن سے موٹاپے اور کسی بھی بیماری سے قبل از وقت موت کے درمیان تعلق ظاہر ہوتا ہے۔
صحت بہتر ہونے کے ساتھ ساتھ ورزش سے جسم مضبوط ہوتا ہے جبکہ تناؤ اور ڈپریشن کی علامات کی شدت میں کمی آتی ہے جس سے نیند بھی بہتر ہوتی ہے۔
فروری 2023 میں سوئیڈن کے کیرولینسکا انسٹیٹیوٹ اور ڈنمارک کی کوپن ہیگن یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ صبح کے وقت ورزش کرنے سے میٹابولزم زیادہ متحرک ہوتا ہے جس سے چربی گھلانے میں مدد ملتی ہے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ غذا جو بھی ہو مگر صبح ورزش کرنے سے جسمانی وزن میں کمی آنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ دن کے مختلف اوقات میں جسمانی سرگرمیوں سے جسم پر مختلف اثرات مرتب ہوتے ہیں کیونکہ ہماری جسمانی گھڑی اس حوالے سے اثرات مرتب کرتی ہے۔
محققین کے مطابق نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ چربی گھلانے اور میٹابولزم کو بہتر بنانے کے لیے شام کے مقابلے میں صبح ورزش کرنا بہتر ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ورزش کا درست وقت جسمانی توانائی کے توازن اور صحت کے لیے اہم ہوتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔