22 فروری ، 2012
اسلام آباد… سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ پولیس اور پراسکیوشن اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کرتے۔ اگرمقدمات کا چالان بروقت عدالتوں میں پیش کر دیا جائے تو جیلوں میں قیدیوں کی تعداد کم ہو سکتی ہے۔ عدالت نے یہ ریمارکس مقدمات کے چالان بروقت پیش نہ کرنے کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران دئیے۔ آئی جی پنجاب اور آئی جی جیل خانہ جات بھی سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت چیف جسٹس افتخار چوہدری نے ریمارکس دیئے کہ پولیس صرف یہ چاہتی ہے کہ سہولتیں اورتنخواہ ملتی رہے اور کام نہ کرنا پڑے،قیدیوں کے بھی کچھ حقوق ہوتے ہیں۔ پولیس اور پراسیکیوشن والے گواہ اور چالان پیش نہیں کرتے تو بدنام عدالتیں ہوتی ہیں۔ عدالت کو بتایا گیا کہ دو ہزار سے زائد مقدمات کے چالان زیرالتوا ہیں۔ پنجاب کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی ہیں۔ گنجائش سے زیادہ قیدی رکھنے پر چیف جسٹس نے ہوم سیکرٹری پنجاب سے کل وضاحت مانگ لی۔