Time 18 اپریل ، 2023
پاکستان

عمران خان کی ویڈیولنک پر عدالتوں میں پیشی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

ذاتی طورپرمیں سمجھتا ہوں ٹیکنالوجی کا جہاں ہوسکے استعمال ہونا چاہیے، بھارتی سپریم کورٹ تو ویڈیو لنک پر فیصلہ دے چکی ہے: جسٹس عامر فاروق/ فائل فوٹو
ذاتی طورپرمیں سمجھتا ہوں ٹیکنالوجی کا جہاں ہوسکے استعمال ہونا چاہیے، بھارتی سپریم کورٹ تو ویڈیو لنک پر فیصلہ دے چکی ہے: جسٹس عامر فاروق/ فائل فوٹو

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کی ویڈیولنک پر عدالتوں میں پیشی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے عمران خان کی ویڈیو لنک پر عدالتوں میں پیشی کی درخواست پرسماعت کی جس میں عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ ویڈیو لنک پر عدالت میں پیش ہوئے۔

دورانِ سماعت چیف جسٹس نے کہا کہ ٹیکنالوجی کا جہاں استعمال ہوسکتا ہے ہو نا چاہیے، یہ سارا معاملہ صرف عمران خان کی حد تک نہیں، اس درخواست پرفیصلے کے دیگر مقدمات پربھی اثرات ہوں گے۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیس میں فرد جرم بھی عائد ہونا ہوتی ہے کیا وہ بھی ویڈیولنک پر ہوگی؟ اس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ فرد جرم میں ملزم کی موجودگی صرف ملزم کے فائدے کے لیے ہوتی ہے، مقصد یہ ہوتا ہے کہ ملزم خود سن سکے اس پر الزام کیا ہے، یہ مقصد ویڈیولنک پر بھی پورا ہوسکتا ہے۔

اس دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ دیکھناہوگا کیا کرمنل کیس میں کوئی رول ویڈیو لنک کی اجازت دیتا ہے؟ کرمنل ٹرائل میں تو فیصلہ سننے بھی ملزم کی موجودگی لازم ہے۔

جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ ذاتی طورپر میں سمجھتا ہوں ٹیکنالوجی کا جہاں ہوسکے استعمال ہونا چاہیے، بھارتی سپریم کورٹ تو ویڈیو لنک پر فیصلہ دے چکی ہے۔

چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیا بھارت میں ویڈیو لنک ٹرائل ہورہے ہیں؟ کیا یوکے، یو ایس اے میں کوئی فیصلہ آیا ویڈیولنک پر؟ کیا ان ممالک میں کسی عدالت نے کہا ویڈیو ٹرائل ہوسکتا ہے یا نہیں؟ اگر ویڈیولنک پر تمام تقاضے پورے ہورہے ہیں تو ٹرائل ہوسکتا ہے ناں؟ فرد جرم میں ملزم کو دستخط کرنا ہوتے ہیں وہ بھی الیکٹرانک ہوسکتے ہیں، ویڈیولنک کی درخواست منظورہونےکا فائدہ صرف عمران خان کونہیں ہوگا، اس فیصلے کا فائدہ توسب کو ہوگا۔

مزید خبریں :