22 فروری ، 2012
تہران /نیویارک…اقوامِ متحدہ کے جوہری توانائی کے عالمی ادارے(آئی اے ای اے) نے کہا ہے کہ ایرانی حکام نے انسپکٹروں کی ایک ٹیم کو تہران کے قریب ایک اہم فوجی اڈے کا معائنہ کرنے سے روک دیا ہے۔برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق جوہری توانائی کے ادارے آئی اے ای اے نے کہا کہ جنوبی تہران میں واقع پارچن میں تمام کوششوں کے باوجود اس اڈے کے معائنے پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکا ہے۔جوہری توانائی کے ادارے کے انسپکٹرز ایران میں موجود ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ تصدیق کرنا چاہتے ہیں کہ آیا یہ فوجی اڈہ ایرانی جوہری پروگرام کے تناظر میں استعمال کیا جارہا ہے۔ادارے کے ایک اہلکار نے کہا کہ ایرانی حکام سے دو روز تک تہران سے تیس کلومیٹر دور پارچن کے فوجی اڈے تک رسائی کا مطالبہ کیا گیا لیکن ایرانی حکام نے اس کی اجازت نہیں دی ہے جس کے بعد اب یہ ٹیم ایران سے واپس جارہی ہے۔آئی اے ای کے ڈائریکٹر یوکیو امانو نے ایرانی جوہری تنصیبات کے معائنے کی اجازت نہ ملنے پر مایوسی کا اظہار کیاہے۔ادھر ایرانی وزارت خارجہ نے کہا کہ آئی اے ای اے کی ٹیم کے پاس معائنے کا مینڈیٹ نہیں ہے۔ اس سے پہلے ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہاگیا تھاکہ ایران کی موجودہ ٹیم کو معائنے کا مینڈیٹ حاصل نہیں، ٹیم ارکان سے صرف مذاکرات کئے جائیں گے۔ واضح رہے کہ ایران کا اصرار ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے، تاہم مغرب کو شبہ ہے کہ وہ اسے ہتھیار بنانے کے لیے استعمال کرنا چاہتا ہے۔