Time 18 اپریل ، 2023
پاکستان

دہشتگردی دفعات کے 8 مقدمات میں عمران خان کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

اسلام آباد ہائی کورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے خلاف دہشت گردی دفعات کے تحت درج 8 مقدمات میں آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع کر دی۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کےچیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے عمران خان کی 8 مختلف مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔

 عمران خان گزشتہ عدالتی حکم کے باوجود پیش نہ ہوئے اور وکلا کے ذریعے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست جمع کرائی جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

عمران خان کی جانب سے فیصل چوہدری ، بیرسٹر گوہر اور شعیب شاہین ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

فیصل چوہدری ایڈووکیٹ نے بتایا کہ عمران خان آج اس عدالت میں پیشی کے لیے تیار تھے مگر انہیں آج لاہور ہائی کورٹ میں بھی پیش ہونا تھا جو 121 ایف آئی آرز کا کیس سن رہی ہے۔

وکلا نے مئی کے پہلے ہفتے تک عمران خان کی ضمانت میں توسیع کی استدعا کی جس پر چیف جسٹس نے کہا ہم آپ کو پہلے ہی غیر معمولی ریلیف دے رہے ہیں، آپ کو حتمی ریلیف انسداد دہشت گردی عدالت سے ملےگا، خود کو شرمندہ نہ کیجئے گا اور نہ ہی ہمیں۔

ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد بیرسٹر جہانگیر جدون نےکہا کہ میں نے پچھلی سماعت پر ہی کہا تھا کہ عمران خان 18اپریل کو نہیں آئیں گے، سیکورٹی انتظامات کر رکھے تھے مگر وہ اس کے باوجود پیش نہیں ہوئے، انہوں نے سکیورٹی ایس اوپیز بھی عدالت میں پیش کیے۔

 چیف جسٹس نے کہا یہ دو الگ الگ چیزیں ہیں، آپ نے بلاشبہ ہائی کورٹ کی فُول پروف سکیورٹی رکھی ہوگی مگر سوال یہ ہےکہ کیا بطور سابق وزیر اعظم ان کی سکیورٹی بحال ہوئی یا نہیں؟ عدالت نے عمران خان کی آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے عبوری ضمانت میں تین مئی تک توسیع کر دی اورکہا کہ عمران خان آئندہ سماعت پر بھی پیش نہ ہوئے تو ضمانت منسوخ کردی جائےگی۔

مزید خبریں :