Time 27 اپریل ، 2023
صحت و سائنس

دوپہر کو چند منٹ سونے سے جسم پر مرتب ہونے والے حیرت انگیز اثرات

قیلولہ کا دورانیہ کم رکھنا بہتر ہوتا پے / فائل فوٹو
قیلولہ کا دورانیہ کم رکھنا بہتر ہوتا پے / فائل فوٹو

بیشتر افراد دوپہر کو کچھ دیر کے لیے سونا یا قیلولہ کرنا پسند کرتے ہیں۔

یہ عادت صحت کے لیے بھی بہت زیادہ فائدہ مند ہوتی ہے، بس یہ خیال رکھنا ضروری ہے کہ دوپہر کی اس نیند کا دورانیہ 30 منٹ سے کم ہو۔

مختصر وقت کا قیلولہ کرنے سے جسم پر ایسے حیرت انگیز اثرات مرتب ہوتے ہیں جو دنگ کر دیتے ہیں۔

یادداشت بہتر ہوتی ہے

تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ یادوں کو محفوظ رکھنے کے حوالے سے نیند کا کردار اہم ہوتا ہے۔

قیلولہ کرنے سے بھی دن کے آغاز کی باتوں کو یاد رکھنے میں مدد ملتی ہے اور یادداشت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

تفصیلات کا تجزیہ کرنا آسان ہو جاتا ہے

دوپہر کی نیند سے صرف چیزیں یاد رکھنے میں ہی مدد نہیں ملتی بلکہ ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اس سے تفصیلات کا تجزیہ کرنا بھی آسان ہو جاتا ہے۔

کارکردگی میں تسلسل

جب آپ ایک ہی کام دن بھر بار بار کرتے ہیں تو وقت گزرنے کے ساتھ کارکردگی بھی بدتر ہونے لگتی ہے۔

تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ قیلولہ کرنے سے کارکردگی کے تسلسل کو برقرار رکھنے میں مدد ملتی ہے۔

مزاج خوشگوار ہوتا ہے

اداسی یا مایوسی کا سامنا ہے تو کچھ دیر کا قیلولہ مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

کچھ وقت تک سونے یا محض آنکھیں بند کرکے آرام کرنے سے بھی ذہن پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

غنودگی اور سستی دور کرے

اگر دوپہر کے کھانے کے بعد سستی اور غنودگی کا سامنا ہوتا ہے تو آپ تنہا نہیں بلکہ دنیا بھر میں کروڑوں افراد کو یہ تجربہ ہوتا ہے۔

مگر 20 منٹ کا قیلولہ آپ کو ذہنی اور جسمانی طور پر مستعد بنا دیتا ہے۔

نیند کی کمی دور کرے

اگر آپ کو علم ہے کہ ایک یا 2 راتوں تک کسی وجہ جیسے سفر کے باعث رات کو زیادہ وقت تک سونا ممکن نہیں، تو قیلولہ اس کے لیے جسم کو تیار کر سکتا ہے۔

اس صورت میں دوپہر کی نیند کا طویل دورانیہ زیادہ بہتر ہوتا ہے۔

تناؤ میں کمی

اگر آپ کو بہت زیادہ تناؤ کا سامنا ہے تو قیلولہ کرنے سے اس میں کمی لانا ممکن ہے جبکہ مدافعتی نظام بھی صحت مند ہوتا ہے۔

ماہرین کا ماننا ہے کہ 30 منٹ کا قیلولہ تناؤ میں کمی لاتا ہے۔

دل کی صحت کے لیے مفید

ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جو افراد دوپہر کو ایک گھنٹے سے کم وقت تک سونے کے عادی ہوتے ہیں، ان کے بلڈ پریشر کی سطح میں کمی آتی ہے، جس سے دل کی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔

رات کی نیند بہتر ہوتی ہے

سننے میں تو عجیب لگے گا مگر دن میں کچھ وقت قیلولہ کے لیے مختص کرنے سے معمر افراد کی رات کی نیند بہتر ہوتی ہے۔

تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ 30 منٹ کا قیلولہ کرنے اور معتدل ورزش جیسے چہل قدمی سے رات کے وقت نیند بہتر ہوتی ہے جبکہ جسمانی اور ذہنی صحت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

بچوں کی سیکھنے کی صلاحیت بہتر ہوتی ہے

دوپہر کی نیند سے بچوں کی سیکھنے کی صلاحیت اور نشوونما پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

بچے دن بھر میں جو کچھ سیکھتے ہیں، قیلولہ کرنے سے وہ یاد رکھنا آسان ہو جاتا ہے۔

معمول بنانا ضروری ہے

ویسے تو دوپہر کی کچھ دیر کی نیند سے سب کو ہی فائدہ ہو سکتا ہے مگر شواہد سے عندیہ ملا ہے کہ جب اسے معمول بنایا جائے تو پھر زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔

کس وقت قیلولہ کرنا چاہیے؟

دوپہر کی نیند کے زیادہ سے زیادہ فوائد کے حصول کے لیے درست وقت کا انتخاب ضروری ہے۔

ماہرین کے مطابق دوپہر 2 سے 3 بجے کے درمیان قیلولہ کرنا زیادہ مفید ہوتا ہے کیونکہ اس وقت بیشتر افراد قدرتی طور پر سستی یا غنودگی محسوس کرتے ہیں۔

البتہ رات بھر اچھی نیند لینے والے افراد ذرا تاخیر سے بھی قیلولہ کر سکتے ہیں، یا نیند کی کمی کے شکار ہیں تو جلد سونے کو ترجیح دیں۔

دورانیہ بھی اہم ہوتا ہے

10 منٹ کا قیلولہ صحت کے لیے زیادہ مفید ہوتا ہے مگر 30 منٹ تک سونا بھی نقصان دہ نہیں۔

البتہ 30 منٹ سے زیادہ وقت تک قیلولہ کرنے سے جاگنے کے بعد تھکاوٹ کا احساس بڑھتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :