22 مئی ، 2023
پاکستان میں کھیلوں کو پروانے چڑھانے کے بجائےکھلاڑیوں کو غیرملکی ٹورز کا لالچ دیکر اپنے طور پر فنڈ اکٹھا کر نے کی ہدایت کی جارہی ہے۔
پاکستان میں انجانے کھیل ’سافٹ ٹینس‘ کے ایسے کھلاڑی جن کی کوئی شناخت اور نہ ہی کوئی رینکنگ ہے، سوشل میڈیا پر مختلف اداروں اور صاحب حیثیت افراد سے غیرملکی دورے کیلئے فنڈ اکٹھا کررہے ہیں۔
سیکرٹری اسپورٹس حکومت سندھ سے بھی اس سلسلے میں بھرپور تعاون حاصل کیا جاتا ہے۔ کھلاڑیوں کو بیرون ممالک بھیجا جانا اور پھر وہاں غائب ہوجانا، پاکستان اولمپک ایسو سی ایشن پر بھی سوال اٹھاتا ہے؟
پاکستان سافٹ ٹینس ایسو سی ایشن کے زیراہتمام جنوبی کوریا میں آئندہ ماہ انٹرنیشنل سافٹ ٹینس ٹورنامنٹ کیلئے 10 سے 12 افراد پر مشتمل قومی ٹیم بنا کر انچیون کے تفریحی دورے پر بھیجا جائے گا جس کی کاغذی تیاریاں یونین کلب کراچی میں جاری ہیں۔
ایونٹ میں جانے کیلئے سعد چوہدری نامی کھلاڑی جوکہ صحیح طریقے سے بھاگ سکتے ہیں اور نہ ہی سروس کرسکتے ہیں ، مسلسل فیس بک اورواٹس ایپ پر شاہد آفریدی اور دیگر سے کوریا جانے کیلئے مالی مدد کی اپیل کررہے ہیں۔
نمائندہ جنگ نے جب ان سے پوچھا کہ آپ نے کسی نیشنل ایونٹ میں حصہ لیا ہے اور آپ کی قومی اور عالمی رینکنگ کیا ہے تو حیران کن طور پر ان کا کہنا تھا کہ ’میں نے کسی نیشنل ایونٹ میں حصہ نہیں لیا، میری عالمی رینکنگ نمبر چار ہے، میں پانچ سال سے سافٹ ٹینس کھیل رہا ہوں۔‘
جب ان سے پوچھا کہ گیا کہ آپ غیرملکی دورے کیلئے فنڈ اکٹھا کرنے کی اپیل کررہے ہیں، کتنے پیسے جمع ہوگئے؟ تو ان کا کہنا تھا کہ میرے کوریا جانے کیلئے پیسے جمع ہوگئے ہیں اور ایک امریکی کمپنی نے میری مدد کی ہے۔
واضح رہےکہ سافٹ ٹینس کا واحد یونین کلب کراچی میں ہے جہاں سات آٹھ کھلاڑیوں کو نومولود کوچ کی زیرنگرانی ٹریننگ دی جاتی ہے ، کراچی سمیت پورے پاکستان میں اس کھیل کاکوئی وجود نہیں اور نہ ہی قومی سطح پر اس کا کوئی ایونٹ ہوتاہے لیکن ہمارے کھلاڑی اس کھیل کی عالمی رینکنگ میں موجود ہیں۔
پاکستان میں ٹینس کی باقاعدہ ایسو سی ایشن ہے جس کے موجودہ سربراہ سیلم سیف اللہ خان اور دیگر عہدیداران ہیں۔ اس کھیل کے باقاعدہ ایونٹس ہوتے ہیں اورپاکستان ٹینس ٹیم عالمی مقابلوں میں شرکت کرتی ہے۔ کراچی میں بھی ٹینس کے ہر ماہ ایونٹس ہوتے ہیں جس کے بعد کھلاڑیوں کی رینکنگ جاری کی جاتی ہے۔
پاکستان اولمپک ایسو سی ایشن اور سندھ اولمپک ایسو سی ایشن کو اس کھیل کی جانچ کرنی چاہیے کہ کس طرح ایک ایسے کھیل کو جس کے قومی اور صوبائی سطح پر مقابلے نہیں ہوتے ، اپنی رکنیت کیوں اور کیسے دی ہوئی ہے؟