پاکستان

سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی ریگولیٹ کا معاملہ، درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ

ممکن ہے کل 17 ججوں کے خلاف شکایت آجائیں، کیس میں مناسب حکم جاری کریں گے: جسٹس اعجازالاحسن کے ریمارکس— فوٹو:فائل
ممکن ہے کل 17 ججوں کے خلاف شکایت آجائیں، کیس میں مناسب حکم جاری کریں گے: جسٹس اعجازالاحسن کے ریمارکس— فوٹو:فائل

سپریم کورٹ میں سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی ریگولیٹ کرنے سے متعلق درخواست قابلِ سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

سپریم کورٹ میں سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی ریگولیٹ کرنے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

وکیل حنا جیلانی نے دلائل میں کہا کہ جج کے مستعفی ہونے کے بعد کونسل کارروائی ختم کردیتی ہے، جن معاملات پر کونسل قانون خاموش ہے، عدالت اس میں ہدایات دے۔

اس پر جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ آرٹیکل 209 میں جج کو عہدے سے ہٹانے کی بات کی گئی ہے، ہٹ جائے تو کچھ نہیں لکھا۔

وکیل حنا جیلانی نے کہا کہ جج کارروائی پر استعفیٰ دے تو کارروائی ختم، یہ کونسل کارروائی میں کہیں نہیں لکھا، کسی جج کے خلاف ریٹائرمنٹ تک کارروائی نہیں ہوتی تو کیا سب ختم ہوگا؟ 

جسٹس منیب اختر نے استفسار کیا کہ درخواست گزار چاہتا کیا ہے؟ کیا کونسل کو عدالت ہدایات دے؟ آج کل شکایت کونسل کے پاس جانے سے پہلے سوشل میڈیا پر چل جاتی ہے، عدالت نے کسی فیصلے میں کونسل کو ہدایات نہیں دیں، عدالت فیصلہ دے عمل نہ ہو تو کیا کونسل کے خلاف توہینِ عدالت ہوگی؟ لوگ میرٹ کے بغیر شکایت بھیجتے ہیں اور سوشل میڈیا پر لگادیتے ہیں۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ممکن ہے کل 17 ججوں کے خلاف شکایت آجائیں، کیس میں مناسب حکم جاری کریں گے۔

عدالت نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

مزید خبریں :