Time 24 جون ، 2023
دنیا

اوشین گیٹ کی بے حسی، ریسکیو آپریشن کے دوران ہی 'آبدوز پائلٹ' کی نوکری کا اشتہار جاری

آبدوز میں سوار دو پاکستانی باپ اور بیٹے سمیت5 افراد کو بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری تھا کہ اسی دوران کمپنی نے ویب سائٹ پر آبدوز کے پائلٹ کی بھرتی کا اشتہار جاری کیا__فوٹو: امریکی میڈیا
آبدوز میں سوار دو پاکستانی باپ اور بیٹے سمیت5 افراد کو بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری تھا کہ اسی دوران کمپنی نے ویب سائٹ پر آبدوز کے پائلٹ کی بھرتی کا اشتہار جاری کیا__فوٹو: امریکی میڈیا

1912 میں غرق ہونے والے مسافر بردار سمندری جہاز ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے جانے والی آبدوز ٹائٹن کی مالک کمپنی اوشین گیٹ نے بے حسی کی حد کردی جس پر عالمی سطح پر سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے  اوشین گیٹ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اوشین گیٹ کمپنی نے آبدوز مسافروں کی جانوں کو نظرانداز کرکے ریسکیو آپریشن کے دوران ہی آبدوز کے پائلٹ کی نوکری کے لیے اشتہار جاری کردیا تھا۔

آبدوز میں سوار 2 پاکستانی باپ اور بیٹے سمیت5 افراد کو بچانے کے لیے ریسکیو آپریشن جاری تھا کہ اسی دوران کمپنی نے ویب سائٹ پر آبدوز کے پائلٹ کی بھرتی کا اشتہار جاری کیا۔

تاہم جب اشتہار کا اسکرین شاٹ وائرل ہوا اور یہ معاملہ سوشل میڈیا پر سامنے آیا تو لوگ دنگ رہ گئے جب کہ ساتھ ہی صارفین نے غصے کا اظہار کیا اور کمپنی کے مالک کو آڑے ہاتھوں لیا۔

فوٹو: اوشین گیٹ/سوشل میڈیا
فوٹو: اوشین گیٹ/سوشل میڈیا

مذکورہ اشتہار وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے کئی مزاحیہ ٹوئٹس کیں، کسی نے کہا کہ 'میں اس دباؤ میں کام نہیں کرسکتا' تو کسی نے ٹوئٹ کی کہ 'کیا میں گیمنگ کے تجربے کے ساتھ درخواست دے سکتا ہوں اور ظاہر ہے مجھے زندہ رہنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے'۔

تاہم کمپنی کی ویب سائٹ کو بند کردیا گیا ہے البتہ اشتہار اب بھی کچھ سائٹس اور سوشل میڈیا پر دیکھا جاسکتا ہے۔

امریکی میڈیا کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ واشنگٹن میں کمپنی کے مرکزی دفاتر کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔

فوٹو: اے پی
فوٹو: اے پی

واضح رہے کہ  آبدوز ٹائٹن 18 جون کو بحر اوقیانوس میں لاپتا ہو گئی تھی جس کی تلاش 4 روز تک جاری رہی تاہم 22 جون کو امریکی کوسٹ گارڈ حکام نے بتایا کہ آبدوز ٹائٹن تباہ ہوگئی ہے اور اس میں سوار تمام افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

ٹائٹن کے سربراہ کو ماہرین نے پہلے ہی خطرے کا بتادیا تھا:

ماہرین نے کئی سال پہلے اسٹاکٹن رش (ٹائٹن کے سربراہ) پر واضح کیا تھا کہ تم کسی کی جان لے کر ہی رہو گے تو اس کے جواب میں ٹائٹن کے سربراہ نے کہا تھا کہ ایسی باتیں ان کی تذلیل ہیں، نہ کی جائیں تو بہتر ہے۔

تاہم امریکا اور کینیڈا نے وارننگ نظر انداز کیے جانے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔

حادثے میں اسٹاکٹن رش اور پاکستانی کاروباری شخصیت شہزادہ داؤد اور ان کے بیٹے سلیمان داؤد سمیت 5 افراد موت کا شکار ہوئے۔

مزید خبریں :