26 جون ، 2023
توند کی چربی جسمانی چربی کی سب سے خطرناک قسم ہوتی ہے کیونکہ یہ بہت اہم اعضا کو ڈھانپ لیتی ہے۔
اس چربی کے نتیجے میں امراض قلب، ذیابیطس اور دیگر سنگین طبی مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔
پیٹ اور کمر کے گرد جمع ہونے والی چربی کو طبی زبان میں ورسیکل فیٹ کہا جاتا ہے۔
توند نکلنے کے لیے ضروری نہیں کہ جسمانی وزن بہت زیادہ ہو، دبلے پتلے افراد کا پیٹ بھی باہر نکل سکتا ہے۔
مگر کیا آپ کو معلوم ہے کہ چند عام غذاؤں کے باعث توند نکلنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
یہ ایسی غذائیں ہوتی ہیں جن کو اکثر افراد نقصان دہ بھی تصور نہیں کرتے۔
کیک، پیسٹری یا دیگر میٹھی اشیا میں چینی کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جبکہ ان میں ٹرانس فیٹس بھی موجود ہوتے ہیں۔
ٹرانس فیٹس چکنائی کی ایسی قسم ہے جسے شیلف میں رکھی غذاؤں کے ذائقے اور مدت کو بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
چینی اور ٹرانس فیٹ دونوں سے توند کی چربی کی مقدار بڑھتی ہے۔
اکثر افراد سفید ڈبل روٹی کو ناشتے میں کھانا پسند کرتے ہیں مگر کیا یہ صحت کے لیے مفید ہوتی ہے؟
حقیقت تو یہ ہے کہ اس میں معمولی مقدار میں چینی موجود ہوتی ہے مگر فائبر جیسا مفید جز نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے۔
فائبر وہ غذائی جز ہے جو پیٹ بھرنے کا احساس دلاتا ہے اور بھوک کو مستحکم رکھتا ہے جس سے جسمانی توانائی میں اضافہ ہوتا ہے۔
غذا میں فائبر کی مناسب مقدار میں توند کی چربی کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔
سوڈا
میٹھے مشروبات اور موٹاپے کے درمیان تعلق موجود ہے اور اس کی وجہ بھی واضح ہے۔
ایک سافٹ ڈرنک میں کافی مقدار میں چینی ہوتی ہے جبکہ اس مشروب میں ایسی کیلوریز ہوتی ہیں جو جسم کے لیے کسی کام کی نہیں ہوتیں۔
یہی وجہ ہے کہ سافٹ ڈرنکس کو پینے سے توند نکلنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
کبھی کبھار چپس کھانا نقصان دہ نہیں مگر روزانہ زیادہ مقدار میں اسے کھانے سے توند نکل سکتی ہے۔
چپس میں نمک اور ٹرانس فیٹس کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے، جس سے جسم میں ورم پھیلتا ہے اور پیٹ اور کمر کے اردگرد چربی جمع ہونے لگتی ہے۔
سرخ گوشت کو زیادہ کھانے سے بھی پیٹ باہر نکل سکتا ہے کیونکہ اس میں کیلوریز اور چکنائی بہت زیادہ ہوتی ہے۔
برگر میں بھی کیلوریز اور چکنائی کی مقدار بھی بہت زیادہ ہوتی ہے اور روزانہ انہیں کھانے کی عادت توند کو باہر نکال سکتی ہے۔
اگر آپ روزانہ فرنچ فرائیز کھانا پسند کرتے ہیں تو توند نکلنے پر حیران نہیں ہونا چاہیے۔
فرنچ فرائیز کو ایک وقت میں کافی مقدار میں کھایا جاتا ہے اور ان میں کیلوریز اور چکنائی کی مقدار کسی برگر سے کم نہیں ہوتی۔
سموسمے یا ایسی ہی دیگر تلی ہوئی غذاؤں کو دیکھ کر ہاتھ رکھنا مشکل ہوتا ہے تو یہ جان لیں کہ ان سے بھی توند نکل سکتی ہے۔
تلی ہوئی غذاؤں میں نقصان دہ ٹرانس فیٹس کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے جس سے پیٹ اور کمر کے اردگرد چربی بڑھنے لگتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔