پاکستان
Time 27 جون ، 2023

فیکٹ چیک: کیا صدر مملکت سرکاری خرچ پر حج پر روانہ ہوئے؟

میڈیا نے ابتدائی طور پر دعویٰ کیا تھا کہ صدر عارف علوی کا 52 رکنی وفد، ان کے اہل خانہ اور سیکورٹی عملہ ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے حج کرے گا/فوٹوبشکریہ عرب میڈیا
میڈیا نے ابتدائی طور پر دعویٰ کیا تھا کہ صدر عارف علوی کا 52 رکنی وفد، ان کے اہل خانہ اور سیکورٹی عملہ ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے حج کرے گا/فوٹوبشکریہ عرب میڈیا 

اسلام آباد: کیا میڈیا اور سوشل میڈیا کے دعوے کے مطابق صدر عارف علوی اپنے اہل خانہ اور سکیورٹی اسٹاف کے ساتھ سرکاری خرچ پر حج کے لیے روانہ ہوئے؟

 ایوان صدر کے پریس سیکرٹری کا دعویٰ ہے کہ صدر اپنے اہل خانہ کے حج کے تمام اخراجات اپنی جیب سے ادا کر رہے ہیں۔

اس سے قبل مرکزی دھارے کے میڈیا اور سوشل میڈیا پر صدر اور ان کے خاندان کے ایک بڑے وفد کے سرکاری حج پر شور سنائی دیا تھا۔

میڈیا نے ابتدائی طور پر دعویٰ کیا تھا کہ صدر عارف علوی کا 52 رکنی وفد، ان کے اہل خانہ اور سیکورٹی عملہ ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے حج کرے گا۔

صدر مملکت عارف علوی کو ان کے اہل خانہ کے حج کی خبروں پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا، صدر کے علاوہ وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو اسحاق ڈار کو بھی ارکان پارلیمنٹ اور وفاقی کابینہ کے لیے خصوصی حج پرواز سے متعلق بیان پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

بعد ازاں صدر کے 25رکنی وفد کے ہمراہ ان کے اہل خانہ اور سکیورٹی اسٹاف کی فہرست سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی اور لوگوں نے سوال اٹھایا کہ ٹیکس دہندگان کے پیسوں پر حج کرنے کے لیے اور کون رہ گیا ہے۔

دی نیوز نے صدر کے پریس سیکرٹری سے رابطہ کیا تاکہ اس بات کی تصدیق کی جا سکے کہ صدر مملکت کے خاندان اور ان کے سکیورٹی اسٹاف کے کتنے افراد حج پر روانہ ہو چکے ہیں اور اخراجات کون ادا کر رہا ہے؟

صدر کے پریس سیکرٹری نے دی نیوز کو بتایا کہ صدر کے خاندان کے صرف7 افراد خصوصی پرواز سے حج کے لیے روانہ ہوئے ہیں، یہ وہی فلائٹ ہے جس پر وفاقی وزراء اور ارکان پارلیمنٹ سوار تھے۔

پریس سیکرٹری نے بتایا کہ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ، وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر سمیت دیگر ارکان پارلیمنٹ بھی اسی پرواز میں تھے۔ 

انہوں نے بتایا کہ صدر کے لیے کوئی چارٹرڈ فلائٹ نہیں تھی۔

مزید خبریں :