بالوں کو قبل از وقت سفید ہونے سے بچانے میں مددگار بہترین غذائیں

موجودہ عہد میں جوانی میں بال سفید ہونے کی شرح بڑھی ہے / فائل فوٹو
موجودہ عہد میں جوانی میں بال سفید ہونے کی شرح بڑھی ہے / فائل فوٹو

موجودہ عہد میں نوجوانوں کے بال سفید ہونے کی شرح میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

بالوں کی قبل از وقت سفیدی میں تناؤ اور طرز زندگی نمایاں کردار ادا کرتے ہیں اور ایک بار بال سفید ہو جائیں تو ان کی قدرتی رنگت میں واپسی لگ بھگ ناممکن ہوتی ہے۔

تاہم اگر کچھ بال سفید ہوگئے ہیں تو آپ طرز زندگی میں چند تبدیلیوں کے ساتھ باقی بالوں کی قدرتی رنگت کو زیادہ وقت تک برقرار رکھ سکتے ہیں۔

اس حوالے سے کامیابی کا انحصار جینز پر ہوتا ہے مگر آپ کی غذا بھی کردار ادا کرتی ہے۔

قدرتی طور پر لوگوں کے بال 35 سے 40 سال کی عمر کے بعد سفید ہونا شروع ہو جاتے ہیں مگر ایسا 30 سال سے پہلے ہونے لگے تو وہ پریشان ہو جاتے ہیں۔

اکثر بالوں کی قبل از وقت سفیدی کسی غذائی جز کی کمی کا نتیجہ بھی ہوتی ہے۔

مخصوص وٹامنز اور منرلز بالوں کی جڑوں کو قدرتی رنگت (میلانین) بنانے میں مدد فراہم کرتے ہیں۔

تو ایسی غذاؤں کے بارے میں جانیں جو قبل از وقت بالوں کی سفیدی سے تحفظ فراہم کر سکتی ہیں۔

کیلشیئم

کیلشیئم محض ہڈیوں کے لیے اہم نہیں بلکہ یہ اعصاب، دل اور مسلز کی صحت کے لیے بھی مفید ہوتا ہے۔

دودھ اور دہی کیلشیئم کے حصول کے بہترین ذرائع ہیں جبکہ سبز پتوں والی سبزیاں (پالک یا ساگ) اور مچھلی میں بھی یہ غذائی جز کافی مقدار میں موجود ہوتا ہے۔

کاپر

جسم میں کاپر کی کمی سے جسم کی توانائی بنانے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے جس سے خون کے خلیات اور ٹشوز متاثر ہوتے ہیں۔

یہ منرل بالوں کی قدرتی رنگت بنانے کے عمل میں بھی کردار ادا کرتا ہے اور غذا کے ذریعے اس کی مناسب مقدار کا استعمال بالوں کو قبل از وقت سفید ہونے سے بچا سکتا ہے۔

یہ غذائی جز مونگ پھلی، بادام، کلیجی اور دالوں میں پایا جاتا ہے۔

آئرن

جسم میں آئرن کی کمی بھی بالوں کے قبل از وقت سفید ہونے کی وجہ بن سکتی ہے۔

آئرن ایسا منرل ہے جو خون کے خلیات میں ہیمو گلوبن بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے اور ہیمو گلوبن پورے جسم میں آکسیجن کو پہنچاتا ہے۔

آئرن کے حصول کے لیے گوشت، دالوں اور سبز پتوں والی سبزیوں کا استعمال مفید ہوتا ہے۔

وٹامن بی 5

وٹامن بی 5 ایسا غذائی جز ہے جو غذا کو جسمانی توانائی میں تبدیل کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے جبکہ خون کے سرخ خلیات کو بنانے کے لیے بھی اہم ہوتا ہے۔

وٹامن بی 5 سے چوہوں کی سفید کھال کی قدرتی رنگت میں تبدیلی کا کامیاب تجربہ ہوا ہے مگر انسانوں پر ابھی تک اس حوالے سے تحقیق نہیں ہوئی۔

مگر پھر بھی وٹامن بی 5 پر مشتمل غذا کا استعمال فائدہ مند ہی ہوتا ہے اور یہ غذائی جز مچھلی، گائے کی کلیجی اور دہی کے ذریعے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

وٹامن بی 6

یہ وٹامن میٹابولزم اور مدافعتی نظام کے لیے بہت اہم ہوتا ہے۔

وٹامن بی 6 کی کمی سے بال خشک، تھکاوٹ اور ہونٹ پھٹ جاتے ہیں۔

اس وٹامن کا حصول مچھلی، مرغی، آلو اور میٹھے (کھٹے نہیں) پھلوں سے ممکن ہے۔

فولک ایسڈ

جسم میں فولک ایسڈ کی کمی سے بالوں، جِلد اور ناخنوں کی رنگت میں تبدیلیاں آتی ہیں۔

فولک ایسڈ (اسے وٹامن بی 9 بھی کہا جاتا ہے) کا حصول سبز پتوں والی سبزیوں، مالٹے یا اس جیسے کھٹے پھلوں، چنوں، مٹر، گریوں اور بادام سے ممکن ہوتا ہے۔

وٹامن بی 12

بالوں کی قبل از سفیدی کی عام ترین وجوہات میں سے ایک جسم میں وٹامن بی 12 کی کمی بھی ہوتی ہے۔

اکثر وٹامن بی 12 کے ساتھ ساتھ جسم میں فولک ایسڈ کی بھی کمی ہوتی ہے جس کے باعث بال جوانی میں سفید ہونے لگتے ہیں۔

گوشت، دودھ یا اس سے بنی مصنوعات اور انڈوں (انڈوں کی زردی) سے اس کا حصول ممکن ہے۔

وٹامن ڈی

وٹامن ڈی ہڈیوں کی صحت کے لیے اہم ہوتا ہے اور اس سے جسم کو کیلشیئم کو جذب کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ جن افراد کے بال قبل از وقت سفید ہو جاتے ہیں، ان کو اکثر وٹامن ڈی کی کمی کا بھی سامنا ہوتا ہے۔

سورج کی روشنی سے وٹامن ڈی کا حصول ممکن ہوتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ انڈوں اور مچھلی کے ذریعے بھی اسے جسم کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔

زنک

زنک ایسا منرل ہے جو خلیات اور ڈی این اے کو جراثیموں سے تحفظ فراہم کرنے کا کام کرتا ہے۔

یہ جسم کو پروٹین بنانے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے اور اس کی کمی سے بالوں کی صحت متاثر ہو سکتی ہے۔

تربوز، پستے، بادام، کالے چنے، سرخ گوشت اور اناج میں یہ کافی مقدار میں موجود ہوتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :