27 جون ، 2023
قبض ایک بہت عام مسئلہ ہے جس کا سامنا روزانہ کروڑوں افراد کو ہوتا ہے۔
27 فیصد افراد کو قبض کے ساتھ مختلف علامات جیسے پیٹ پھولنے اور گیس کا سامنا بھی ہوتا ہے۔
بزرگوں میں یہ زیادہ عام ہوتا ہے مگر ہر عمر کے افراد اس سے متاثر ہوسکتے ہیں۔
مگر لوگ اس مسئلے سے متاثر کیوں ہوتے ہیں؟ تو اس کی متعدد وجوہات ہوتی ہیں۔
قبض کی چند عام وجوہات درج ذیل ہیں۔
غذائی فائبر کا مناسب مقدار میں استعمال کرنے والے افراد کو قبض کا سامنا بہت کم ہوتا ہے۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ فائبر سے آنتوں کے افعال درست رہتے ہیں جس سے قبض کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔
پھلوں، سبزیوں، اناج، گریوں اور دالوں میں فائبر کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے۔
جسمانی سرگرمیوں سے دوری بھی قبض کا شکار بنا سکتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ جسمانی طور پر فٹ افراد کو اس مسئلے کا سامنا بہت کم ہوتا ہے۔
ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ جسمانی سرگرمیاں بڑھانے سے قبض سے ریلیف مل سکتا ہے۔
ایک اور تحقیق میں بتایا گیا کہ جو افراد اپنا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں، ان میں قبض کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔
مخصوص ادویات جیسے درد کش دوائیں، antidepressants اور آئرن سپلیمنٹس کے استعمال سے اس مسئلے کا سامنا ہو سکتا ہے۔
جب کوئی فرد سفر کرتا ہے تو اس کے روزانہ کے معمولات میں تبدیلیاں آتی ہیں جس سے نظام ہاضمہ پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق معمولات زندگی میں اچانک تبدیلیوں سے قبض سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اسی طرح کھانے اور سونے کے اوقات تبدیل کرنے سے بھی اس بیماری کا امکان بڑھتا ہے۔
مناسب مقدار میں پانی پینے سے قبض سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
اس کے مقابلے میں ناکافی مقدار میں پانی پینا زیادہ آسانی سے قبض کا شکار بنا دیتا ہے۔
دودھ یا اس سے بنی مصنوعات جیسے پنیر کا زیادہ استعمال کرنے سے قبض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
تو معتدل مقدار میں ان کے استعمال کو ترجیح دیں اور دہی کا استعمال ضرور کریں کیونکہ اس میں موجود بیکٹریا نظام ہاضمہ کے لیے مفید ہوتے ہیں اور قبض سے ریلیف ملتا ہے۔
زیادہ چینی پر مشتمل غذاؤں میں فائبر کی مقدار کم ہوتی ہے جبکہ چکنائی زیادہ ہوتی ہے، جس سے قبض سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس سے ہٹ کر نظام ہاضمہ کے اعصاب اور مسلز کے مسائل، Irritable bowel syndrome، تھائی رائیڈ مسائل اور Eating disorders سے بھی قبض سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
روزانہ 2 سے 4 گلاس اضافی پانی پینا عادت بنائیں۔
گرم پانی یا مشروبات کو ترجیح دیں، بالخصوص صبح کو۔
غذا میں پھلوں اور سبزیوں کو شامل کریں۔
خشک آلو بخارے کھائیں۔
ہر ہفتے کم از کم 5 بار ورزش ضرور کریں۔
ضرورت کے وقت ٹوائلٹ جانے سے گریز نہ کریں۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔