22 جولائی ، 2023
لاہور میں موسلادھار بارش سے سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگی ہیں اور نظام زندگی درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے۔
آج صبح سے موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری ہے جس سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں، جگہ جگہ پانی جمع ہونےکی وجہ سے مارکیٹیں بند ہیں۔
سب سے زیادہ بارش لاہور کے علاقے گلشن راوی میں 183 ملی میٹر ریکارڈ کی گئی، ائیرپورٹ پر 178، تاج پورہ میں 170، لکشمی چوک میں 169، نشتر ٹاؤن میں 160، جوہر ٹاؤن میں 156، اقبال ٹاون میں 142 اور گلبرگ میں 101 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
بارش کے باعث لیسکو کے 70 فیڈرز سے بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی، ترجمان لیسکو کا کہنا ہےکہ بارش رکتے ہی بجلی کی بحالی کا کام شروع کردیا جائےگا۔
موسلا دھار بارش کے باعث جناح اسپتال کی عمارت کے اندر بھی پانی داخل ہوگیا، ایمرجنسی وارڈ ، ایڈمن اور شعبہ آؤٹ ڈور کے سامنے بھی پانی جمع ہوگیا۔
اسپتال کے پارکنگ اسٹینڈ بھی پانی سے بھرگئے، مریضوں کےلواحقین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے بارش میں لاہور کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا اور بارش سے پیدا ہونے والی صورتحال اور نکاسی آب کا جائزہ لیا۔
محسن نقوی نے انتظامیہ اور واسا حکام کو نکاسی آب کا کام جلد مکمل کرنےکی ہدایات دیں۔
نگران وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ نکاسی آب کے لیے تمام وسائل اور مشینری استعمال میں لائی جائے اور ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں تاکہ شہریوں کی مشکلات کا بروقت ازالہ ہو سکے۔
دوسری جانب پنجاب کے وسطی علاقوں میں صبح سویرے سے موسلادھار بارش وقفے وقفے سے جاری ہے۔
محکمہ موسمیات نے مزید مون سون بارشوں کی پیش گوئی کی ہے جس کے مطابق بارشوں کا یہ سلسلہ 26 جولائی تک جاری رہنے کا امکان ہے۔
بارشوں کے دوران عوام کو محتاط اور محفوظ مقامات پر رہنے کے ساتھ تمام متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔