Time 22 جولائی ، 2023
پاکستان

لاہور میں کئی گھنٹے مسلسل بارش سے نظام زندگی مفلوج، شاہراہیں تالاب بن گئیں، 2 لڑکے جاں بحق

شہر میں بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا اور کئی علاقوں میں بجلی فراہمی بھی بند ہے، کئی علاقے اب بھی زیرآب ہیں— فوٹو: اسکرین گریب
شہر میں بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا اور کئی علاقوں میں بجلی فراہمی بھی بند ہے، کئی علاقے اب بھی زیرآب ہیں— فوٹو: اسکرین گریب 

لاہور میں مسلسل 6 گھنٹے 45 منٹ برسنے والے بادلوں نے شہر کی سڑکوں، چوک چوارہوں، گلیوں اور بازاروں کو تالاب بنا دیا جبکہ بارش کے پانی میں ڈوب کر 2 لڑکے جاں بحق ہوگئے۔

لاہو ر میں موسلادھار بارش نے سڑکوں اورگلیوں کو ندی نالے بنادیا۔ واسا کے مطابق سب سے زیادہ بارش ائیرپورٹ اور گلشن راوی میں 200 ملی میٹر سے زائد ریکارڈ کی گئی۔

 گلشن راوی میں 183ملی میٹر اور شہر کے متعدد علاقوں میں 150 ملی میٹر سے زیادہ بارش ریکارڈ کی گئی۔

بارش کا پانی جنرل ا سپتال کی ایمرجنسی وارڈ کے گیٹ میں داخل ہوگیا۔ جناح اسپتال کے ایڈمن بلاک اور آوٹ ڈور کے سامنے بھی پانی جمع ہوگیا، چھتیں بھی ٹپکتی رہیں، پارکنگ میں موٹر سائیکلیں بھی ڈوب گئیں۔

بارش کے باعث آپریشن ملتوی کرنے پڑ گئے، مریضوں اور ان کے ساتھ آنے والوں کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔

نواں کوٹ اور شیرا کوٹ میں 2 لڑکے ڈوب کر جاں بحق ہوگئے جبکہ رائیونڈ میں چھت گرنے سے شبیر نامی شخص زخمی ہوگیا۔

انتظامیہ نے کئی علاقوں سے نکاسی آب کا کام مکمل کرلیا تاہم کئی علاقے اب بھی زیرآب ہیں۔

واسا کی مشینری خراب اور کہیں بند پڑی تھی، عملہ بھی غائب رہا تاہم چند مقامات پر واسا کی مشینری متحرک بھی دکھائی دی۔ اس کے علاوہ شہر میں بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا اور کئی علاقوں میں بجلی فراہمی بھی بند ہے۔

لاہور کے علاوہ قصور، شیخوپورہ، پاکپتن، چونیاں اور ملحقہ علاقوں میں بھی بارش ہوئی۔

محکمہ موسمیات کےمطابق بارش کا سلسلہ اتوار کو بھی جاری رہے گا۔

دریائے راوی میں ہر قسم کی سرگرمیوں پر پابندی عائد

دوسری جانب لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے راوی کنارے ہر قسم کی سرگرمیوں پرپابندی عائد کردی۔

ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ شہری نہانے، کشتی رانی کےلیے دریائے راوی کی طرف نہ جائیں اور دریا کنارے بسنے والے اپنے خاندان، جانوروں کو محفوظ مقام پرمنتقل کریں۔

ڈی سی لاہور کا کہنا تھاتھاکہ ضلعی انتظامیہ کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کےلیے تیار ہے۔

مزید خبریں :