Time 13 اگست ، 2023
پاکستان

نوازشریف لندن سے اسلام آباد پہنچیں گے، بذریعہ روڈ لاہور جائیں گے

اس امرکاکوئی امکان نہیں کہ نوازشریف کی وطن واپسی میں کوئی تاخیر رونما ہو سکے: ذرائع۔ فوٹو فائل
اس امرکاکوئی امکان نہیں کہ نوازشریف کی وطن واپسی میں کوئی تاخیر رونما ہو سکے: ذرائع۔ فوٹو فائل

اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز  شریف لندن سے وطن واپس آنے کے لیے اسلام آباد میں اتریں گے جہاں سے وہ براستہ جی ٹی روڈ لاہور جائیں گے۔

مسلم لیگ ن لاہور میں اپنا مرکزی انتخابی دفتر بنائے گی، شہبازشریف اور  مسلم لیگ ن کے متعدد رہنما عازم لندن ہو رہے ہیں، یوم آزادی پر پرچم کشائی کے بعد شہباز شریف سبکدوش ہو  جائیں گے۔

وزیراعظم شہباز شریف آئندہ ہفتے لندن جائیں گے جہاں وہ اپنی جماعت کے قائد نواز شریف سے مستقبل کی سیاسی صورتحال کے بارے میں تفصیلی مشاورت کریں گے اور ان سے ہدایات حا صل کریں گے۔ 

پاکستان مسلم لیگ ن کے بعض سرکردہ رہنما بھی لند ن سے اس سفر میں ان کے ہم رکاب ہوں گے اور اس حوالے سے حد درجہ قابل اعتماد سیاسی ذرائع نے بتایا ہے کہ اس دورے میں نوازشریف کی وطن واپسی کا نظام الاوقات طے کیا جائے گا۔

شہبازشریف جو پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر ہیں اوائل ہفتہ اعلان کر چکے ہیں کہ نواز شریف آئندہ ماہ وطن واپس آجائیں گے، ہفتے کی صبح سینئر صحافیوں کے اعزاز میں ناشتے کے دورا ن بھی انہوں نے اس کا اعادہ کیا۔

برطانیہ کے اس دورے میں ان کی علیل اہلیہ بھی ان کے ساتھ سفر کر سکتی ہیں بشرطیکہ ان کے معالجین نے انہیں سفر کی اجازت دی، وہ لندن میں اپنا طبی معائنہ کرائیں گی۔

باورکیا جاتا ہے کہ شہباز شریف لندن میں زیادہ دنوں کے لیے قیام کرسکتے ہیں، وہ وزارت عظمیٰ کی ذمہ داریوں سے فراغت کے بعد آرام کرنے کے خواہاں ہیں، وزیراعظم شہباز شریف رسمی طورپر وزارت عظمیٰ کی ذمہ داریوں سے پیر کو یوم پاکستان کی سہ پہر سبکدوش ہو ں گے جب ان کے جانشین سینیٹر انوارالحق کاکڑ اس منصب کا حلف اٹھائیں گے۔

شہباز شریف دو دن بہت مصروف گزاریں گے اور وہ یوم آزادی کو پرچم کشائی کی تقریب میں مہمان خصوصی ہوں گے اور بعدازاں اسی دن ایوان وزیراعظم میں الوداعی گارڈ آف آنر سے سلامی لیں گے اور اسلام آباد سے رخصت ہو جائیں گے۔

نگران وزیراعظم اسی سہ پہر ایوان صدر میں اپنے منصب کا حلف اٹھانے کے بعد جب ایوان وزیراعظم آئیں گے تو انہیں خیرمقدمی گارڈ آف آنر پیش کیا جائے گا۔

معلوم ہوا ہے کہ خزانے و محصولات کے سابق وفاقی وزیر سینیٹر محمد اسحاق ڈار جو گزشتہ ستمبر سے ایوان وزیراعظم میں سکونت پذیر ہیں اب منسٹرانکلیو میں منتقل ہو جائیں گے، وہ سینیٹ میں قائد ایوان ہیں اور اس حیثیت میں انہیں وفاقی وزیرکے مساوی مراعات حاصل تھیں۔

شہباز شریف کی عدم موجودگی میں جماعت کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز شریف انتخابی مہم کی شروعات کریں گی، فی الوقت ان کی تمام توجہ نواز شریف کی وطن واپسی پر ان کے شایان شان خیرمقدم کرنے پر مرتکز ہے۔

ذرائع نے بتایاہے کہ اس امرکاکوئی امکان نہیں کہ نوازشریف کی وطن واپسی میں کوئی تاخیر رونما ہو سکے۔

اس امرکا اشارہ دیا گیاہے کہ نوازشریف وطن واپسی کے سفرمیں متحدہو عرب امارات میں مختصر قیام کرسکتے ہیں، انہیں تجویز دی گئی ہے کہ وہ اسلام آباد کے ہوائی اڈے پراتریں گے اوریہاں سے وہ جی ٹی روڈ کے راستے لاہور کا سفر اختیار کریں گے۔

مزید خبریں :