15 اگست ، 2023
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے خیرپور میں بچوں سے زیادتی کیس کے ملزم سارنگ شر کی رہائی کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ معطل کردیا جس کے بعد پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں خیر پور میں بچوں سے زیادتی کیس کے ملزم سارنگ شر کی ٹرائل کورٹ سے رہائی کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی جس میں پولیس نے اپنی رپورٹ پیش کی۔
پولیس رپورٹ کے مطابق سارنگ شرپرقتل، جائیداد پر قبضہ اور بچوں سے ریپ کے 8 مقدمات ہیں، ان مقدمات کے خلاف ملزم نے صلح کی اور مقدمات ختم کرادیے۔
دوران سماعت ایڈیشنل پراسیکیوٹر نے کہا کہ کم عمر بچوں سے ریپ کیس میں صلح نہیں ہوسکتی، ٹرائل کورٹ میں بطور شواہد پیش کی گئی یو ایس بی کا فارنزک نہیں کرایاگیا۔
عدالت نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ بچوں سے ریپ کے متعلق یو ایس بی کا 2 ماہ میں فارنزک کرایا جائے، پاکستان میں فارنزک لیب نہیں تو بیرون ملک سے تجزیہ کرایا جائے جب کہ عدالت نے یو ایس بی کو بھی فوری تحریل میں لینے کا حکم دیا۔
عدالت نے ریمارکس دیےکہ یورپ جیسے خطے میں شراب کی سب کو اجازت ہے لیکن استاد نہیں پی سکتا لیکن یہاں استاد بچوں سے ریپ کررہا ہے اور پھر بری بھی ہو جاتا ہے، قرآن پر فیصلہ کیا اور ملزم کو ٹرائل کورٹ نے چھوڑ دیا۔
بعد ازاں عدالت نے ٹرائل کورٹ کا فیصلہ معطل کرکے ملزم سارنگ شرکو تحویل میں لینے کا حکم دیا جس پر پولیس نے سارنگ شر کو کورٹ روم کے باہر سے گرفتار کرلیا۔
عدالت نے ٹرائل کورٹ کو کیس دوبارہ چلانے کا حکم دیا۔
واضح رہےکہ اس کیس میں خیرپور میرس کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے فریقین کے درمیان صلح کی درخواست منظورکی تھی تاہم سندھ ہائیکورٹ نے کیس کے فیصلہ کا سرکاری درخواست پر نوٹس لیا تھا۔