Time 28 اگست ، 2023
پاکستان

بجلی کے بلوں پر کتنے قسم کے ٹیکسز ہیں؟ حکام پاور ڈویژن نے وضاحت کردی

1994کے آئی پی پیز معاہدے 2027 میں ختم ہوں گے: حکام پاور ڈویژن کا سینیٹ کمیٹی میں بیان۔ فوٹو فائل
1994کے آئی پی پیز معاہدے 2027 میں ختم ہوں گے: حکام پاور ڈویژن کا سینیٹ کمیٹی میں بیان۔ فوٹو فائل 

اسلام آباد: حکام پاور ڈویژن نے بجلی کے بلوں میں لگنے والے ٹیکسز کی تفصیلات سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کو بتا دیں۔

سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کا اجلاس ہوا جس میں وزارت پاور ڈویژن کے حکام بھی شریک ہوئے۔

چیئرمین کمیٹی سیف اللہ ابڑو نے پوچھا کہ بجلی کی قیمت کیوں بڑھی وجہ بتائیں، جوائنٹ سیکرٹری پاور فنانس محفوظ بھٹی نے بتایا کہ گزشتہ مالی سال کیپیسٹی پیمنٹس 1300 ارب روپے رہی جبکہ رواں مالی سال پاور سیکٹر کی کیپیسٹی پیمنٹس میں 2000 ارب روپے کا تخمینہ ہے۔

حکام سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی سی پی اے) نے سینیٹ کمیٹی بتایا کہ کیپیسٹی پیمنٹ میں ساڑھے 500 ارب روپےکا اضافہ تو ڈالر اور روپے کے شرح تبادلہ کے باعث ہے۔

سیف اللہ ابڑو نے پوچھا کہ اگر آئی پی پیز سے معاہدے ڈالر میں نہ ہوتے تو بجلی مہنگی نہ ہوتی جبکہ سینیٹر بہرہ مند تنگی نے استفسار کیا کیا جب کبھی ڈالر نیچے آیا تو بجلی کم کی۔

پاور ڈویژن حکام نے بتایا کہ یہ سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں دیا جاتا ہے، جس پر سینیٹر بہرہ مند تنگی نے کہا کہ یہ باتیں نہ کریں، دکھائیں کہاں ہے۔

سینیٹر سیف اللہ نیازی نے کہا کہ مختلف آئی پی پیز کے معاہدوں کے ختم ہونے کے مختلف ٹائم ہیں جس پر حکام پاور ڈویژن نے بتایا کہ 1994کے آئی پی پیز معاہدے 2027 میں ختم ہوں گے۔

سیف اللہ نیازی نے پوچھا کہ یہ آئی پی پیز کے معاہدوں سے کب جان چھوٹے گی؟ جبکہ سینیٹر بہرہ مند تنگی کا کہنا تھا لوگ بل جلا رہے ہیں، کون ذمہ دار ہے، خیبر سے کراچی تک احتجاج ہو رہا ہے، صورتحال خراب ہے اور سول نافرمانی کی طرف جا رہی ہے، ملک کمزور ہو رہا ہے، کون ذمہ دار ہے اس کا۔

سینیٹر فدا محمد نے پوچھا کہ بجلی بل پر کتنے ٹیکسز ہیں جس پر حکام پاور ڈویژن نے بتایا کہ مختلف قسم کے ٹیکس ہیں، بلوں پر 7 قسم کے ٹیکس ہیں جن میں جی ایس ٹی، انکم ٹیکس اور ود ہولڈنگ ٹیکس سمیت دیگر ٹیکسز شامل ہیں۔

چیئرمین کمیٹی سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ پاور ڈویژن کے حکام ہمارے سوالوں کے جواب نہیں دے پا رہے، پاور ڈویژن نےکل وزیراعظم کو بجلی پر کیا بتایا ہو گا، آئی پی پیز کے منافع کو کم کریں بجلی کی قیمت کم ہو جائے گی، آئی پی پیز کو کیپسٹی پیمنٹس بند کریں۔

سینیٹر سیف اللہ نیازی نے کہا کہ صرف اس بجلی کی قیمت دیں جو بجلی لیتے ہیں جبکہ سینیٹر سیف اللہ ابڑو کا کہنا تھا اگر کیپیسٹی پیمنٹس بند نہ ہوئی تو تباہی ہے، آئی پی پیز کو کوئی بھوت نہ سمجھا جائے، بجلی کی قیمت کم کریں ہمارے بچوں کے مستقبل کا مسئلہ ہے۔

مزید خبریں :