28 اگست ، 2023
اگست میں بجلی کا بل دیکھ کر عوام کی پہلے ہی چیخیں نکل آئیں لیکن یہاں بس نہیں ہوئی، آئندہ مہینوں میں بجلی اور بھی مہنگی ہوگی۔
غربت کے مارے عوام کی جیبوں پر بجلی بلوں کے ذریعے مزید 2 ہزار ارب روپے کا ڈاکا مارنے کی تیاری کرلی گئی ہے۔
بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ ملاکر عوام کو فی یونٹ بجلی 52 روپے تک پڑنے لگی۔
اگست کے بجلی بلوں میں صارفین پر 15روپے فی یونٹ تک کا اضافی بوجھ ڈالا گیا، یکم جولائی کوبجلی کی قیمت فی یونٹ ساڑھے 7 روپے تک بڑھائی گئی لیکن اس کی مکمل وصولی نہ ہوئی، پھراگست میں صارفین سے 2 ماہ کی یکمشت وصولی کرلی گئی۔
ایک روپے 81 پیسے فی یونٹ کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ بھی وصو ل کی جارہی ہے، رہی سہی کسر بجلی پرعائد ٹیکس نے پوری کر دی، مجموعی طور پر ایک سال میں بجلی صارفین پر ڈیڑھ ہزار ارب روپے کابوجھ منتقل کر دیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق آئندہ مہینوں میں بجلی اور بھی مہنگی ہوگی کیوں کہ عوام کی جیبوں پر بجلی بلوں کے ذریعے مزید 2 ہزار ارب روپے کا ڈاکا مارنے کی تیاری کرلی گئی ہے۔
کیپیسیٹی چارجز کے نام سے مارے جانےوالا یہ ڈاکا اُس بجلی کی مد میں ہے ، جو بنائی تو گئی لیکن عوام نے استعمال نہیں کی۔ بجلی بنانے والی کمپنیوں کے ناقص نظام اورحکومتی اداروں کی نا اہلی کے باعث عوام ناکردہ گناہوں کا بوجھ اٹھانے پر مجبور ہیں۔
دوسری جانب بجلی کے بھاری بھرکم بلوں پر پاکستان بھر میں عوام سراپا احتجاج ہیں، عوام کی جانب سے ناصرف بجلی کے بلوں کو نذر آتش کیا گیا بلکہ حکومت سے ٹیکسز واپس لینے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔
جماعت اسلامی نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف بروز ہفتہ 2 ستمبر کو ملک گیر ہڑتال کا اعلان کردیا۔
اس کے علاوہ پشاور میں بجلی کے بھاری بلوں کے خلاف عوامی ردعمل کے پیش نظر الیکٹرک سپلائی کمپنی نے پولیس سے سکیورٹی مانگ لی۔