28 اگست ، 2023
ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے سلور میڈلسٹ ایتھلیٹ ارشد ندیم کے ساتھ ٹریننگ کرنیوالی اور پاکستان کی ٹاپ ویمن جیولن تھروور فاطمہ حسین کا کہنا ہے کہ ارشد ایک فائٹر کھلاڑی ہیں، انجری کے بعد انہوں نے شاندار کم بیک کیا، ارشد کی کامیاب پرفارمنس کے بعد امید ہے کہ ملک میں ایتھلیٹکس کو بھی توجہ دی جائے گی۔
ارشد ندیم نے گزشتہ شب ہنگری کے شہر بڈاپسٹ میں ورلڈ ایتھلیٹکس چیمپئن شپ کے فائنل میں 87.82 کی تھرو کے ساتھ سلور میڈل جیتا اور ورلڈ چیمپئن شپ میں میڈل جیتنے والے پہلے پاکستانی ایتھلیٹ بنے۔
ارشد کی پرفارمنس پر جیو نیوز سے گفتگو میں پاکستان کی ویمن جیولن تھرو چیمپئن فاطمہ حسین نے کہا کہ ارشد نے ثابت کردیا کہ وہ فائٹر پلیئر ہیں۔ فاطمہ کا کہنا تھا کہ وہ ارشد ندیم کے ساتھ ہی ٹریننگ کرتی ہیں، ارشد ندیم نے انجری کے بعد شاندار کم بیک کیا حالانکہ ورلڈ چیمپئن شپ کیلئے روانگی سے دس روز قبل انہیں گھٹنے میں مسئلہ ہوا تھا لیکن اس سے ان کی پرفارمنس پر اثر نہیں پڑا۔
نیشنل گیمز کی گولڈ میڈلسٹ فاطمہ حسین کا کہنا تھا کہ ارشد ندیم کی پرفارمنس سے پاکستان کی پوری ایتھلیٹکس فیملی کا نام روشن ہوگا اور امید ہے کہ اب ملک میں ایتھلیٹکس ، خاص طور پر جیولن تھرو کو بھی توجہ ملے گی۔
فاطمہ حسین نے کہا کہ ان کی خواہش ہے جس طرح ملک میں کرکٹ کو اسپانسرشپ ملتی ہے، ایتھلیٹکس کو بھی ایسے ہی اسپانسرشپ ملے تاکہ مزید کھلاڑی ملک کا نام روشن کرسکیں۔