11 ستمبر ، 2023
کراچی: سابق صوبائی وزیر رؤف صدیقی نے سانحہ بلدیہ کیس کی اپیل پر عدالتی فیصلے کے بعد ردعمل میں کہا کہ جس نے اس کیس کو خراب کیا اس کا ٹھکانہ جہنم ہے۔
سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے بعد میڈیا سے گفتگو میں رؤف صدیقی نے کہا کہ یہ فیصلہ ہوا ہے کہ ہم بے گناہ ہیں، 8 سال میں ہماری 7 سے 800 پیشیاں ہوئیں، جس نے اس کیس کو ذرا بھی خراب کیا،لاپرواہی برتی، اس کا ٹھکانہ جہنم ہے، فضل کا جیل میں انتقال ہوگیا ہے آج عدالت نے اس کو بری کیا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی زبوں حالی کی وجہ انصاف کادہرا معیارہے، مجھ لگ رہا ہے کہ سارا کیس مجھ پر چل رہا ہے، میری پارٹی موجود تھی، ہمارے کارکن دیواریں توڑ توڑ کر لوگوں کو نکال رہے تھے، بحثیت وزیر تجارت میرا کوئی کردار نہیں تھا اور ہمارا کام زمین دینا تھا، میں نے استعفیٰ دیا تھا اس وقت کہا تھا کہ لواحقین کو معاوضہ دیا جائے۔
سابق وزیر کا کہنا تھا کہ میرے خلاف 32 مقدمات بنائے گئے، میں تمام مقدمات میں بری ہوا اور تمام مقدمات کا سامنا کیا، ہائیکورٹ، سپریم کورٹ سمیت تمام عدالتوں میں پیش ہوا ہوں۔
اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ جن ملزمان کی سزائیں برقرار رہی ہیں ان کا تعلق ایم کیو ایم سے ہے؟ اس پر رؤف صدیقی نے کہا کہ میں قانونی نکات پر کوئی بات نہیں کروں گا، اس سوال کا جواب ہمارے وکیل دیں گے۔