Time 15 ستمبر ، 2023
پاکستان

پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر، فل کورٹ بنانے کا امکان

آج سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 8 رکنی لارجر بینچ نے درخواست پر حکم امتناع دیا تھا/ فائل فوٹو
آج سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 8 رکنی لارجر بینچ نے درخواست پر حکم امتناع دیا تھا/ فائل فوٹو

اسلام آباد: سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف درخواست آئندہ ہفتے سماعت کے لیے مقرر کردی گئی۔

آج سبکدوش ہونے والے چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں 8 رکنی لارجر بینچ نے  درخواست پر حکم امتناع دیا تھا جس کے بعد سپریم کورٹ کا لارجر بینچ 18 ستمبر کو کیس کی سماعت کرے گا۔

ذرائع کے مطابق نئے آنے والے چیف جسٹس جسٹس قاضی فائز عیسیٰ حلف اٹھانے کے بعد بینچ تشکیل دیں گے اور پریکٹس ایند پروسیجرل ایکٹ پر فل کورٹ بنانے کا بھی امکان ہے۔

واضح رہےکہ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کے خلاف اس وقت کی پی ڈی ایم کی حکومت نے فل کورٹ بنانے کی استدعا کی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا۔

سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیا ہے؟

پی ڈی ایم کے دور حکومت میں یہ بل دونوں ایوانوں سے پاس کیا گیا جس کے تحت چیف جسٹس کا ازخود نوٹس کا اختیار محدود ہوگا، بینچوں کی تشکیل اور از خود نوٹس کا فیصلہ ایک کمیٹی کرے گی جس میں چیف جسٹس اور دو سینئر ترین ججز ہوں گے، نئی قانون سازی کے تحت نواز شریف کو از خود نوٹس پر ملی سزا پر اپیل کا حق مل گیا، یوسف رضا گیلانی، جہانگیر ترین اور دیگر فریق بھی فیصلوں کو چیلنج کرسکیں گے۔

مزید خبریں :