حاملہ اہلیہ کا آپریشن دیکھنے کیلئے زور دینے پر شوہر اسپتال کیخلاف عدالت پہنچ گیا

بچے کی ڈیلیوری کے 4 سال بعد شوہر انیل نے اسپتال انتظامیہ کے خلاف میلبرن کی وکٹوریہ سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کیا__فائل فوٹو
بچے کی ڈیلیوری کے 4 سال بعد شوہر انیل نے اسپتال انتظامیہ کے خلاف میلبرن کی وکٹوریہ سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کیا__فائل فوٹو

آسٹریلیا میں ایک شوہر نے حاملہ اہلیہ کا آپریشن دیکھنے کے لیے زور دینے پر اسپتال انتظامیہ پر 1 بلین آسٹریلوی ڈالر کا مقدمہ کردیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ 2018 میں آسٹریلیا کے شہر میلبرن میں پیش آیا تھا جہاں شوہر انیل کوبلا کو اپنی حاملہ اہلیہ کی ڈیلیوری کیلئے ہونے والے آپریشن دیکھنے کیلئے زور دیا گیا تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بچے کی ڈیلیوری کے 4 سال بعد شوہر انیل نے اسپتال انتظامیہ کے خلاف میلبرن کی وکٹوریہ سپریم کورٹ میں مقدمہ درج کیا جس میں شوہر نے اسپتال کی جانب سے انہیں نفسیاتی طور پر دباؤ میں رکھنے کا الزام عائد کیا۔

انہوں نے مبینہ الزام لگایا کہ اسپتال نے انہیں ذہنی طور پر نقصان پہنچایا ہے اور وہ اپنی بیوی کے خون اور اعضا کو دیکھ کر نفسیاتی بیماری میں مبتلا ہو گئے۔

انہوں نے مقدمے میں کہا کہ چونکہ بچے کی ڈیلیوری کا آپریشن کامیاب رہا لیکن اسپتال انتظامیہ نے میری صحت کو متاثر کیا جس کی وجہ سے ان کی شادی بھی ٹوٹ گئی ہے۔

گزشتہ روز کیس کی سماعت میں عدالت نے فیصلے سناتے ہوئے شوہر کے اس دعوے کو  مسترد کر دیا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ قانون کسی شخص کو غیر اقتصادی نقصان کے لیے ہرجانے کی وصولی کی اجازت نہیں دیتا جب تک کہ اس کا نقصان حقیقی نہ ہو۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق شوہر انیل کا طبی معائنہ کرنے والے ایک پینل نے کہا ہے کہ وہ نفسیاتی نقصان کی درجہ بندی پر بھی پورا نہیں اترے ہیں اور اسی بنا پر  عدالت نے مقدمہ  خارج کردیا۔

مزید خبریں :