09 جنوری ، 2013
اسلام آباد…الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے سال 2011 کے اثاثوں کی تفصیلات جاری کردیں،مسلم لیگ ق 5کروڑ 19 لاکھ روپے کے اثاثوں کے ساتھ امیر ترین جماعت ہے، مسلم لیگ ن کے اثاثے 3کروڑ 35لاکھ لیکن حکمران پیپلز پارٹی کے پاس 4لاکھ 37 ہزار روپے جب کہ شیخ رشید کی عوامی مسلم لیگ کے اثاثے صرف 57 ہزار روپے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے پاس رجسٹر ڈ سیاسی جماعتوں کی تو ڈبل سنچری مکمل ہو چکی لیکن 2011 کے دوران صرف 62 جماعتوں نے اثاثوں کی تفصیلات فراہم کیں۔ مسلم لیگ ق کے 2011 میں کل اثاثے تھے 5 کروڑ 19 لاکھ،،جو 2010 کے مقابلے میں 6 لاکھ کم ہوئے۔عوام کے معاشی حالات بدلے نہ حکمران پیپلز پارٹی کے،جس کے اثاثے جتنے 2010 میں تھے اتنے ہی 2011 میں رہے،صرف 4 لاکھ 35 ہزار۔تحریک انصاف کی مقبولیت بھی بڑھی اور اثاثے بھی ،2010 میں پی ٹی آئی کے اثاثے تھے 74 لاکھ اور اگلے سال ہوگئے 1 کروڑ 5 لاکھ۔مسلم لیگ ن کے اثاثوں میں کچھ بہتری آئی جو 3 کروڑ 21 لاکھ سے بڑھ کر 3 کروڑ 35 لاکھ ہوگئے،ن لیگ کو 76 لاکھ کے فنڈز ملے جن میں سے ساڑھے 19 لاکھ ارکان پارلیمنٹ اور کارکنوں نے دیئے۔مسلم لیگ فنکشنل کے اثاثے 4 کروڑ 93 لاکھ،جے یو آئی ف کے اثاثے ایک سال میں نصف سے بھی کم ہوگئے،جن کی مالیت 2010 میں 46 لاکھ تھی جو اب پونے 21 لاکھ ہے۔جماعت اسلامی کے اثاثے 26 لاکھ سے کم ہوکر 14 لاکھ رہ گئے ہیں۔ایم کیو ایم کو 14 کروڑ 93 لاکھ کے فندز ملے لیکن خرچ بھی خوب ہوئے اور اثاثوں کی مالیت رہی پونے دو کروڑ،طاہر القادری کی پاکستان عوامی تحریک نے 2011 میں اپنے اثاثے ظاہر نہیں کیے تاہم 2010 میں اس کے پاس 3 لاکھ 36 ہزار روپے کی رقم اور اشیا ء موجود تھیں۔ اے این پی کے گوشوراے بھی 2011 میں نہیں دیئے گئے تاہم 2010 میں اس کے پاس 2 کروڑ 72 لاکھ کے اثاثے تھے۔